[]
مہر نیوز کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ نے عالمی یوم القدس کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں سات اکتوبر سے جنگ زدہ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی جانب سے جاری بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے: “اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور عوام ایک بار پھر عالمی برادری اور عالمی حکومتوں بالخصوص مسلم ممالک کو ان کی ذمہ داری یاد دلاتے ہیں کہ وہ مظلوم فلسطینی عوام بالخصوص غزہ میں محصور شہریوں اور مزاحمت کی ہر ممکن مدد کریں۔
یاد رہے کہ اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی رح کے حکم پر یوم القدس ہر سال دنیا بھر میں رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو منایا جاتا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں درخواست کی گئی ہے: بین الاقوامی قانونی اور انسانی حقوق کے اداروں کی طرف سے اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لیے موثر، فیصلہ کن اور فوری کارروائی کی جائے اور اس طرح کے انسانی سانحات کے مرتکب مجرموں اور ان کے حامیوں کے کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں فوجداری مقدمہ درج کیا جائے۔”
گذشتہ سال 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیل نے 32,900 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جب کہ تقریباً 75,500 زخمی ہوئے ہیں۔
یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر کے مطابق، اسرائیلی فوج اب تک غزہ میں 14,400 سے زیادہ بچوں کو شہید کر چکی ہے، یعنی بچوں کی تعداد ایک تہائی سے زیادہ ہے جو اسرائیل نے اس علاقے میں مارے ہیں۔ جس پر دنیا بھر میں یہاں تک کہ اسرائیل کے حامی مغربی ممالک کے شہروں میں بھی لاکھوں انصاف کے متلاشی اور باضمیر لوگ، فلسطینی قوم پر ڈھائے گئے مظالم کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔
اس سال کے عالمی یوم القدس کے موقع پر فلسطینی سرزمین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی سب سے واضح مثال ہے۔
غاصب اسرائیل نے فلسطینیوں پر ایندھن، بجلی، خوراک اور پانی تک بند کر دیا ہے اور انسانی امداد پہنچنے نہیں دے رہا۔
اسلامی جمہوریہ ایران اس سال یوم القدس کے موقع پر فلسطینی قوم کی آزادی کی جدوجہد اور مزاحمت کی حمایت کے اصولی موقف کا ایک بار پھر اعلان کرتے ہوئے تمام مسلم حکومتوں، اقوام عالم اور دنیا بھر کے آزادی پسند اور حق کے متلاشیوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہوں تاکہ علاقائی اور بین الاقوامی استحکام و سلامتی میں خلل ڈالنے والے اس جرثومہ اعظم کا مقابلہ کیا جا سکے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں ایک بار پھر اس بات پر زور دیا گیا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں کو صیہونیوں کے وحشیانہ جرائم کی روک تھام، غاصبانہ قبضے کے خاتمے اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کے سلسلے میں اپنے قانونی فریضے کو ادا کرنا چاہئے۔