[]
گوہاٹی: آسام بی جے پی کے صدر بھابیش کالیتا نے آج یہاں کہاہے کہ لوک سبھا انتخابات میں مسلمان بی جے پی کوووٹ دے کر کامیاب بنائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کاکانگریس پراعتماد جاتا رہا۔ اپوزیشن کی جانب سے جھوٹے وعدے کرتے ہوئے اقلیتوں کو دھوکہ دیاجارہاہے اوراب مسلمان کانگریس کی حکمت عملی کو سمجھ چکے ہیں۔ وہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی تائید نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ مسلمانوں کی اکثریت ترقیاتی اقدامات کی خواہاں ہے۔ اس لئے وہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے حق میں ووٹ دے کر کامیابی کی راہ ہموار کریں گے۔ بھابیش کالیتانے کہاکہ عوام کواس بات کا علم ہوچکا ہے کہ ترقیاتی اقدامات کی توقع بی جے پی سے ہی کی جاسکتی ہے۔
بی جے پی ترقیاتی سیاست پرعمل پیرا ہے اورہرشخص ترقی کاخواہاں ہے۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران آسام میں تمام شعبہ جات میں قابل لحاظ ترقی ہوئی ہے۔ جس کی وجہ مسلمان بی جے پی کے ترقیاتی اقدامات سے متاثر ہوتے جارہے ہیں اوراب جبکہ لوک سبھا کے انتخابات ہونے والے ہیں مسلمان بی جے پی کو ہی ووٹ دیں گے۔
انہوں نے یہ بھی ادعا کیاکہ آسام کی لوک سبھا کی14نشستوں میں سے بی جے پی کوکم از کم13نشستوں پرکامیابی حاصل ہوگی۔ پارٹی نے لوک سبھا کے 11 حلقوں میں امیدوارکھڑے کئے ہیں جبکہ دونشستیں اس کی حلیف شراکت دار آسوم گناپریشد(اے جی پی) کودیئے گئے ہیں۔
ایک نشست یونائیٹیڈ پیپلز پارٹی لبرل(یوپی پی ایل) کوبوڈولائین علاقہ میں دی گئی ہے۔ اے جی پی بارپیٹہ اوردھوبری لوک سبھا نشستوں پر مقابلہ کررہی ہے جبکہ یوپی پی ایل نے کوکراجھارمیں امیدوار کھڑے کئے ہیں۔
آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ(اے آئی یو ڈی ایف) چیف بدرالدین اجمل نے2009سے دوبری حلقہ میں کامیابی حاصل کررہے ہیں لیکن اب آسوم گنا پریشد(اے جی پی) نے جاویداسلام کواجمل کے خلاف پارلیمانی حلقہ میں امیدوارکھڑا کیاہے۔
صدر بی جے پی آسام نے کہاکہ بی جے پی کے لئے دھوبری حلقہ انتہائی سخت ہے لیکن اے جی پی امیدوار بدرالدین اجمل کے لئے ایک طاقتور چالینج رہیں گے۔ کانگریس نے بھی مذکورہ نشست پربااثرقائد رقیب الاسلام کو امیدوار بنایاہے۔ اسلام حلقہ اسمبلی سماگوری سے نمائندگی کرتے ہیں۔ وہ ترون گوگوئی کی زیرقیادت کانگریس حکومت میں ایک طاقتور وزیر تھے۔