[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری علی اکبر احمدیان نے قازقستان میں شنگھائی تنظیم کے رکن ممالک کی قومی سلامتی کونسلوں کے سیکرٹریوں کے اجلاس میں ایک وفد کے ہمراہ شرکت کی۔
انہوں نے قازقستان میں روس کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری سے ملاقات کی جس میں نکولائی پاتروشیف نے شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے متعدد مشیروں کی شہادت پر ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دمشق میں ایرانی سفارتخانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کی شدید مذمت کی۔ جواب میں ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ نے بھی روس کی جانب سے دمشق واقعے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کرنے کے اقدام کی تعریف کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کی سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جنگ اور دونوں ممالک کی جانب سے شروع کیے جانے والے مختلف منصوبوں کو تیز کرنے کے لیے دونوں ملکوں کی قومی سلامتی کونسلوں کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
ایران کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری نے چین کی پبلک سکیورٹی کے وزیر سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان 25 سالہ سٹریٹجک دستاویز کو بہتر طریقے سے نافذ کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات میں چینی فریق نے ایک بار پھر شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے شام کی خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا۔
اس اجلاس میں شریک ہندوستان کی قومی سلامتی کے مشیر نے بھی ایرانی سفارت خانے پر دہشت گردانہ حملے کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کی۔
اجلاس میں شریک پاکستان کے نمائندے نے بھی شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے پر دہشت گردانہ حملے کے خلاف اپنے ملک کی جانب سے ایران کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا۔
شنگھائی تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے بھی شام میں ایرانی سفارتخانے پر دہشت گردانہ حملے پر اسلامی جمہوریہ ایران سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا جائے گا۔
تاجکستان کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے پر دہشت گردانہ حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے دہشت گردانہ حملے ظاہر کرتے ہیں کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو مزید تعاون کرنا چاہیے۔