ای وی ایم کی جگہ بیلٹ پیپر سے انتخابات کرانے کی عرضی، سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار

[]

نندنی شرما نے ای سی آئی سے عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 61 اے کو منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی جو ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کرانے کا حق دیتی ہے۔

عرضی میں کہا گیا، ’’بیلٹ پیپر کے خلاف بوتھ پر قبضہ، بیلٹ باکس کو روکنا، غیر قانونی ووٹ، کاغذ کا ضیاع وغیرہ کے دلائل غیر منصفانہ اور غیر معقول ہیں، جب کہ ایک ای وی ایم مشین میں تقریباً 4 ہزار ووٹ محفوظ ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ فی حلقہ صرف 50 ای وی ایم مشینوں کے ڈیٹا میں ہیرا پھیری کرنے سے ‘فرسٹ پاسٹ دی پوسٹ’ سسٹم میں ایک لاکھ سے 1.92 لاکھ روپے تک کی انتخابی دھاندلی ممکن ہے۔‘‘

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *