کانگریس نے ایک ویڈیو خراب سڑک کی پوسٹ کی ہے جس میں مرد اینکر کہتا ہے کہ کیجریوال نے تو بات کی تھی دہلی کو پیرس جیسا چمکانے کی، لیکن یہاں تو سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ سڑک ہے، نالا ہے، یا پھر تالاب۔
دہلی اسمبلی انتخاب کی جاری سرگرمیوں کے درمیان کانگریس لگاتار اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے عوام کے تاثرات سامنے لا رہی ہے۔ کانگریس موجودہ حکومت سے ناراض عوام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال رہی ہے جس میں وہ کیجریوال کی بدتر حکمرانی اور اس کے جھوٹے وعدوں کا تذکرہ کر رہے ہیں۔ ایک ویڈیو میں دہلی کا نوجوان کہتا نظر آ رہا ہے کہ ’’ہمیں دہلی کی حکومت بدلنی ہے۔ یہاں حالات بہت برے ہیں۔ نل کے پانی سے بدبو آتی ہے۔ محلہ کلینک میں تو کتّے سوئے رہتے ہیں، یہاں سب بے کار ہے۔‘‘ وہ کیجریوال حکومت سے اتنا ناراض نظر آتا ہے کہ سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہتا ہے ’’اب تو ہم عآپ کا نام تک نہیں سننا چاہتے۔ اس سے زیادہ بدعنوان حکومت ہم نے کبھی نہیں دیکھی۔‘‘
دراصل اس ویڈیو میں ایک خاتون اینکر سوال کرتی ہے کہ ’کیا ماحول چل رہا ہے الیکشن کا اس وقت؟‘ جواب میں نوجوان کہتا ہے ’’ماحول تو ایسا ہے کہ بالکل یہ حکومت بدلنی ہے۔ آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ عوام پریشان ہو گئی ہے اس حکومت سے۔ پریشان کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں دیکھنا بھی نہیں ہے، نام بھی نہیں لینا ہے اس حکومت کا۔‘‘ گھروں میں نل سے آ رہے گندے پانی کا تذکرہ کرتے ہوئے وہ کہتا ہے ’’گھروں میں پانی پینے لائق نہیں ہے۔ ایسا پانی آ رہا ہے کہ پیو اور اسپتال میں جا کر مر جاؤ۔‘‘
کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک ویڈیو خراب سڑک کی بھی پوسٹ کی ہے جس میں مرد اینکر کہتا ہے کہ کیجریوال نے تو بات کی تھی دہلی کو پیرس جیسا چمکانے کی، لیکن یہاں تو سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ سڑک ہے، نالا ہے یا پھر تالاب۔ ویڈیو میں اینکر ایک گاڑی والے سے بات کرتا ہوا بھی دکھائی دے رہا ہے جو کہتا ہے کہ سڑک کی یہ حالت 10 سالوں سے ہے، کوئی اس کی طرف دھیان نہیں دیتا۔ گاڑی والا یہ بھی کہتا ہے کہ خراب سڑک کی وجہ سے اکثر حادثات ہو جاتے ہیں، لیکن انتظامیہ کوئی توجہ نہیں دیتی۔
ایک دیگر ویڈیو میں دہلی کا باشندہ کیجریوال حکومت سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ’’یہ 2100 روپے عورتوں کو کہاں سے دیں گے؟ یہاں تو آج راشن کارڈ تک نہیں بن رہا، راشن کارڈ میں بچے کا نام نہیں چڑھ رہا، بیوہ اور ضعیفوں کو پنشن نہیں مل رہی۔‘‘ وہ یہ کہنے سے بھی گریز نہیں کرتا کہ ’’کیجریوال اور نریندر مودی جھوٹ بولنے کی مشین ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ کانگریس سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ زمینی سطح پر بھی اسمبلی انتخاب میں کامیابی کے لیے پورا زور لگا رہی ہے۔ کانگریس نے اب تک 5 گارنٹیوں کا اعلان کر دیا ہے جو عوام میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ کانگریس نے پہلے ’پیاری دیدی یوجنا‘ اور ’جیون رکشا یوجنا‘ کا اعلان کیا تھا، پھر ’یوا اُڑان یوجنا‘ کا اعلان ہوا، اور گزشتہ روز 2 بڑی گارنٹیوں کا اعلان ہوا جو غریب طبقہ کے لیے بہت اہم ہے۔ یہ 2 گارنٹیاں ہیں ’مفت بجلی یوجنا‘ اور ’مہنگائی مُکتی یوجنا‘۔ ان پانچوں گارنٹیوں کے ساتھ کانگریس کے لیڈران و کارکنان گھر گھر پہنچ رہے ہیں، تاکہ عوام کو ان گارنٹیوں کے فائدے سے روشناس کریں اور عآپ-بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیوں کے بارے میں بھی انھیں بتائیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔