یوتھنیشیا: ہالینڈ کے سابق وزیراعظم اور اہلیہ نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے دنیا کو الوداع کہہ دیا

[]

نئی دہلی: نیدر لینڈس (ہالینڈ) کے سابق وزیر اعظم ڈریس وان اگٹ اور ان کی اہلیہ یوجینی نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر قانونی طریقے سے موت کو گلے لگا لیا۔

دونوں کی عمریں 93 سال بتائی جاتی ہیں۔ دونوں، اس ماہ کے شروع میں اپنے آبائی شہر نجمگین میں قانونی طریقے سے انتقال کر گئے۔ دی رائٹس فورم نے اس بات کا انکشاف کیا۔

پریس نوٹ کے مطابق مسٹر وان اگٹ اور ان کی اہلیہ دونوں مرنے سے پہلے کچھ عرصے سے بہت ہی بیمار تھے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مسٹر وان اگٹ 1977 سے 1982 کے درمیان ہالینڈ کے وزیراعظم اور کرسچن ڈیموکریٹک اپیل پارٹی کے پہلے رہنما تھے۔

پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ خاندان کے ساتھ مشاورت کے بعد ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے بانی اور اعزازی چیئرمین ڈریس وین اگٹ پیر 5 فروری کو اپنے آبائی شہر نجمگین میں انتقال کر گئے۔

پریس نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں نے ایک ساتھ موت کو گلے لگایا۔ دونوں نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھاما اور موت کے منہ میں چلے گئے۔ وہ 70 سال سے ایک دوسرے کے ساتھ تھے۔

پریس ریلیز کے مطابق وان اگٹ کو 2019 میں برین ہیمرج ہوا اور اس کے بعد وہ کبھی بھی مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوسکے۔

دی گارجین کے مطابق وہ اور ان کی اہلیہ بہت بیمار تھے، لیکن ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے۔ غیر منافع بخش ادارے کے ڈائریکٹر جیراڈ جونک مین نے یوتھنیشیا کے انتخاب کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔

ان کی موت کو اب نیدرلینڈز میں “جوڑوں کی خواہشات” کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس کے تحت بیک وقت دو افراد کو مہلک انجکشن لگاکر انہیں موت کی نیند سلا دیا جاتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ نیدر لینڈس میں سال 2022 کے دوران 29 جوڑوں نے قانونی موت (خودکشی) کا انتخاب کیا تھا۔ سال 2021 میں 16 جوڑوں نے مہلک انجکشن کے ذریعہ ایک ساتھ دنیا کو الوداع کہا جبکہ 2022 میں 13 جوڑوں نے ملک میں رائج قانون کے سے استفادہ کرتے ہوئے موت کو گلے لگالیا۔

چند یوروپی ممالک میں قانونی طور پر خودکشی کا قانون رائج ہے جہاں زندگی سے بیزار لوگ (وجوہات کچھ بھی ہوسکتی ہیں، جیسے ڈپریشن، بیماریاں، ضعیف العمری وغیرہ) باضابطہ مقامی حکام سے اجازت لے کر یوتھنیشیا کا انتخاب کرتے ہیں۔

تاہم طویل اور ضروری کاغذی کارروائی کے بعد اس کی اجازت دی جاتی ہے اور پھر ڈاکٹرس کی نگرانی میں انہیں موت کی نیند سلا دیا جاتا ہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *