اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کا ماننا ہے کہ خامنہ ای کے ماتحت کام کرنے والی تنظیمیں پھانسی کا استعمال ایک ہتھیار کے طور پر کرتی ہے۔ اس کے ذریعہ سماج میں ڈر و خوف پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
ایران اپنے سخت قانون اور مجرموں کو سزا دینے کے حوالے سے ہمیشہ سے سرخیوں میں رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کی جانب سے دی گئی اطلاع کے مطابق گزشتہ سال یعنی 2024 میں ہی کم از کم 901 لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔ ایران میں سال بہ سال پھانسی کی سزا میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اگر 2023 کی بات کریں تو اُس سال 853 لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی۔ واضح ہو کہ ایران میں پھانسی کی سزا پانے والے لوگوں کی تعداد اس لیے بڑھ رہی ہے کہ وہاں قتل، منشیات کی اسمگلنگ، عصمت دری اور جنسی ہراسانی جیسے معاملوں کو ناقابل معافی جرم تصور کیا جاتا ہے۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ کے مطابق چین کے بعد ایران دنیا کا دوسرا ایسا ملک ہے جہاں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو پھانسی پر چڑھایا جاتا ہے۔ حالانکہ چین کے حوالے سے موصول اعداد و شمار کو حتمی اور قابل یقین نہیں مانا جا سکتا جبکہ ایران کے حوالے سے موصول اعداد و شمار پر یقین کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کا ماننا ہے کہ آیت اللہ علی خامنہ ای کے ماتحت کام کرنے والی تنظیمیں پھانسی کا استعمال ایک ہتھیار کے طور پر کرتی ہیں۔ اس کے ذریعہ سماج میں ڈر و خوف پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ 23-2022 میں ایران میں ملکی سطح پر ہوئے مظاہرے کی وجہ سے بھی پھانسی کے معاملوں میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ حالانکہ ایران، پھانسی کی سزا کے حوالے سے کوئی آفیشیل اعداد و شمار فراہم نہیں کراتا ہے۔ لیکن اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیمیں ناروے اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے ذریعہ ہمیشہ سے پختہ اعداد و شمار پیش کرتے رہے ہیں۔
ایران میں خواتین کو پھانسی دینے کے معاملوں میں بھی خاصا اضافہ ہوا ہے۔ 2024 میں جن 901 لوگوں کو پھانسی دی گئی ہے اس میں 31 خواتین شامل ہیں۔ اگر گزشتہ 10 سالوں کی بات کی جائے تو 2015 کے بعد 2042 میں سب سے زیادہ لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔ 2015 میں 972 لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی جب کہ 2024 میں 901 لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔ ایران میں پھانسی دینے کے حوالے سے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ کی گزشتہ 10 سالوں کی رپورٹ کے مطابق 2014 میں 743، 2015 میں 977، 2016 میں 567، 2017 میں 507، 2018 میں 253، 2019 میں 251، 2020 میں 246، 2021 میں 314، 2022 میں 576، 2023 میں 853 اور 2024 میں 901 لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔