بھگوان رام‘ سبزی خور نہیں تھے: جتیندر اوہاڈ

[]

شرڈی (مہاراشٹرا): شردپوار کی زیرقیادت این سی پی کے  رکن اسمبلی اور مہاراشٹرا کے سابق وزیر جتیندر اوہاڈ نے یہ کہتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا ہے کہ بھگوان رام نان ویجیٹیرین (سبزی خور نہیں) تھے جو جانوروں کا شکار کرتے تھے۔

 ان کے اس دعویٰ پر بی جے پی رکن اسمبلی اور اجیت پوار کی زیرقیادت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے حریف گروپ نے ان سے استعفیٰ دینا کا مطالبہ کیا۔ اوہاڈ نے کہا کہ انہوں نے اس موضوع کا مطالعہ کئے بغیر کوئی بات نہیں کہی ہے۔ اس کے باوجود اگر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو وہ اظہار ِ تاسف کرتے ہیں۔

 مغربی مہاراشٹرا کے ضلع احمدنگر میں واقع شرڈی میں پارٹی کے ایک جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے اوہاڈ نے چہارشنبہ کے روز کہا تھا کہ بھگوان رام بہوجن سے تعلق رکھتے ہیں۔ بہوجن کی اصطلاح روایتی طورپر مہاراشٹرا میں ہندو سماج کے غیربرہمن طبقہ کے لئے استعمال ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھگوان رام شکار کرتے اور کھاتے تھے‘ وہ ہمارے یعنی بہوجنوں کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ (بظاہر بی جے پی کا حوالہ) ہمیں ویجیٹیرینس (سبزی خوروں) میں تبدیل کررہے ہیں لیکن ہم رام کی مثال پر عمل کرتے ہوئے مٹن استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رام ویجیٹیرین نہیں تھے وہ نان ویجیٹیرین تھے۔ ایک ایسا شخص جس نے جنگل میں 14 سال گزارے اسے ویجیٹیرین کھانا کہاں سے ملے گا۔ اس موقع پر این سی پی سربراہ شردپوار بھی موجود تھے۔

چہارشنبہ کی شام اجیت پوار کی زیرقیادت این سی پی گروپ کے ورکرس نے تھانے میں اوہاڈکی قیام گاہ کے قریب احتجاج منظم کرنے کی کوشش کی۔ سابق رکن پارلیمنٹ آنند پرانجپے جو اجیت پوار کیمپ کے وفادار ہیں‘ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

بعدازاں اوہاڈ نے کہا کہ جو لوگ کسی منطق کے بغیر لڑنا چاہتے ہیں وہی ایسے مطالبات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کو توڑمروڑکر پیش کرنا میرا کام نہیں ہے۔ میں نے اس موضوع پر مطالعہ کئے بغیر کوئی بیان نہیں دیا ہے لیکن آج کل مطالعہ سے زیادہ ان جذبات کو اہمیت دی جاتی ہے۔

اگر میرے تبصرہ سے کسی کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں ان سے معافی مانگتا ہوں۔ بی جے پی رکن اسمبلی رام کدم نے ممبئی میں گھاٹ کوپر پولیس میں شکایت درج کرائی اور ہندو جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں اوہاڈ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے جاننا چاہا کہ کانگریس قائد راہول گاندھی‘ شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر اُدھو ٹھاکرے اور شردپوار جن کی جماعتیں ریاست میں اتحاد کی شراکت دار ہیں‘ اپنے لیڈر کی جانب سے کروڑوں افراد کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر کیوں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں؟۔



ہمیں فالو کریں

Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *