کبوتر بازی کے شکار عامر کی ماں زرینہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کو تقریباً 68 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ کا وعدہ کر کے بیرون ملک لے جایا گیا۔ جانے کے دوران نہ تو اسے ویزا دیا گیا اور نہ ہی ٹکٹ۔
امیٹھی سے کانگریس کے لوک سبھا رکن کشوری لال شرما کی کوششوں سے بیرون ملک میں پھنسا ایک مسلم نوجوان 4 ماہ بعد بحفاظت گھر واپس آ گیا۔ نوجوان کے گھر پہنچنے پر اہل خانہ نے راحت کی سانس لی۔ نوجوان کبوتر بازی کا شکار ہو گیا تھا جس کے سبب اسے کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اسے تھائی لینڈ کے بجائے میانمار پہنچا دیا گیا تھا جہاں اسے یرغمال بنا کر قیدیوں کی طرح کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔ نوجوان نے کسی طرح اس بات کی خبر اپنے اہل خانہ کو دی تھی۔ اہل خانہ نے اس بابت رکن پارلیمنٹ کشوری لال کو اطلاع دی اور ان سے مدد کی درخواست کی۔ پریشانی میں مبتلا اس کنبہ کی مدد سے کشوری لال شرما ذرا بھی پیچھے نہیں ہٹے اور نوجوان کی گھر واپسی کے لیے اپنا پورا زور لگا دیا۔
واضح ہو کہ یہ پورا معاملہ بھالے سلطان تھانہ حلقہ کے پورب گاؤں کا ہے۔ یہاں کا رہنے والا 26 سالہ عامر (جن کے والد کا نام رئیس ہے) کبوتر بازی کا شکار ہو گیا تھا۔ 6 ماہ قبل ایک دلال کے جال میں پھنس کر دہلی ایئرپورٹ پہنچا۔ دہلی سے تھائی لینڈ ایئرپورٹ پہنچتے ہی اسے وہیں سے میانمار بھیج دیا گیا۔ میانمار میں اسے یرغمال بنا لیا گیا تھا اور اس کے ساتھ قیدیوں جیسا سلوک کیا جاتا تھا۔ قید میں 3 ماہ گزارنے کے بعد ایک روز اس نے کسی طرح اپنے اہل خانہ سے بذریعہ فون رابطہ کر کے اپنی موجودہ حالت سے آگاہ کیا۔
رئیس کے اہل خانہ کو جب عامر کی حالت کا علم ہوا تو انہوں نے رکن پارلیمنٹ کشوری لال کو خط لکھا۔ انہوں نے فوری طور پر وزارت خارجہ سے رابطہ کیا اور تھائی لینڈ-میانمار سفارت خانہ کی مدد سے 4 ماہ بعد نوجوان کی گھر واپسی کو یقینی بنایا۔ کبوتر بازی کے شکار عامر کی ماں زرینہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کو تقریباً 68 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ کا وعدہ کر کے بیرون ملک لے جایا گیا۔ جانے کے دوران نہ تو اسے ویزا دیا گیا اور نہ ہی ٹکٹ۔ عامر سے کہا گیا کہ دہلی ایئرپورٹ پر اسے سب کچھ مل جائے گا، لیکن اس کے ساتھ دھوکہ ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔