جاپان میں درجہ حرارت میں اضافہ، ‘ہیٹ اسٹروک الرٹ’ جاری

[]

ٹوکیو: جاپان میں ریکارڈ بلند درجہ حرارت نے ملک کے کچھ حصوں کو جھلسا دیا، جس کے بعد اتوار کو ‘ہیٹ الرٹ’ جاری کیا گیا جبکہ دیگر علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی۔

قومی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے ناظرین کو خبردار کیا کہ گرمی جان لیوا سطح پر ہے کیونکہ دارالحکومت ٹوکیو سمیت کچھ مقامات پر درجہ حرارت تقریباً 40 ڈگری سیلسیس تک بڑھ گیا ہے۔

حکومت نے ملک کے 47 میں سے 20 صوبوں کے لیے ‘ہیٹ اسٹروک الرٹ’ جاری کیا، خاص طور پر مشرقی اور جنوب مغرب میں، جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

جاپان کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق ٹوکیو کے شمال میں گنما پریفیکچر کے کریو شہر میں درجہ حرارت 39.7 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جبکہ مغربی ٹوکیو میں ہاچیوجی میں 38.9 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

جاپان کا اب تک کا پہلی بار سب سے زیادہ درجہ حرارت 41.1 ڈگری سیلسیس 2018 میں سیتاما کے کماگایا شہر میں درج کیاگیاتھا اور پھر 2020 میں شیزوکا کے ہماماتسو شہر میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

موسمی ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق، اتوار کے روز کچھ مقامات پر چار دہائیوں سے زیادہ وقت میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، جس میں فوکوشیما پریفیکچر کا ہیرونو شہر 37.3 ڈگری سیلسیس اور ہاٹ اسپرنگ ریزورٹ شہرناسوشیوبارا 35.4 ڈگری سیلسیس شامل ہے۔

اس درمیان شمالی جاپان میں طوفانی بارشیں جاری ہیں جہاں سیلاب اور کم از کم ایک لینڈ سلائیڈنگ ریکارڈ کی گئی۔

پولیس نے بتایا کہ ملک کے جنوب مغرب میں اسی طرح کے موسم میں سات افراد کی موت کے ایک ہفتہ بعد اکیتا پریفیکچر میں چاول کے کھیت میں ایک شخص ڈوبی ہوئی کار میں مردہ پایا گیا۔

گزشتہ ہفتے کے آخر سے ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے جاپان کے کچھ حصوں میں ریکارڈ توڑ بارش ہوئی ہے جس سے ندیوں میں طغیانی ہے اور بعض اوقات لینڈ سلائیڈنگ میں زمین دھنس جاتی ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے جاپان اور دیگر جگہوں پر شدید بارش کا خطرہ بڑھ رہا ہے کیونکہ گرم موسم میں زیادہ بارش ہوتی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *