300روپئے کیلئے برہنہ کرکے پٹائی، دو افراد کے خلاف مقدمہ درج (ویڈیو)

[]

تھانے: 300 روپئے کا قرض ادا نہ کرنے اور بلوٹوتھ ہیڈ فون کی ”چوری“ کے الزام میں ایک 17 سالہ کی برہنہ کرکے سرعام بیلٹ سے پٹائی کی گئی۔پولیس کے مطابق یہ واردات منگل کی دوپہر چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کے آبائی شہر تھانے میں کلوا کی جامع مسجد کے قریب سرعام پیش آئی۔

توصیف خان بندے اور سمیر خان بندے نامی دو افراد انا پورنا بلڈنگ میں لڑکے کے گھر میں گھس پڑے۔ دونوں نے نابالغ لڑکے پر بلوٹوتھ ہیڈ فون کی چوری کا الزام عائد کرکے جھگڑا کیا اور اس سے 300روپئے قرض بھی لوٹانے کا مطالبہ کیا جو اس نے ان دونوں سے لیا تھا۔

لڑکے نے الزامات کی تردید کی اور مبینہ قرض بھی لوٹانے سے انکار کردیا مگر وہ بضد تھے اور اسے جبراً قریبی مسجد کی طرف چلنے کو کہا۔ وہاں خان بندے جوڑے نے لڑکے کو طمانچہ رسید کیا، لاتیں ماریں، توصیف نے لڑکے کی پتلون سے بیلٹ نکالا اور اس کی پیٹھ پر مارنا شروع کیا جبکہ وہ مدد کے لیے چیخ رہا تھا۔

سمیر اس واقعہ کی ویڈیو لے رہا تھا۔ پھر ان دونوں نے لڑکے کو پکڑکر سرعام برہنہ کردیا اور حملہ جاری رکھا۔ لڑکا اسی برہنہ حالت میں کسی طرح وہاں سے پتلی گلی سے فرار ہونے میں کامیاب رہا۔ بعد ازاں اس لڑکے نے کلواپولیس اسٹیشن پہنچ کر شکایت کی مگر پولیس نے معاملے میں صرف معمولی این سی (ناقابل دست اندازی) کیس درج کی۔

منگل کی رات اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سماجی کارکن ڈاکٹر بینو ورگھیس حرکت میں آگئے۔ شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے ویڈیو تھانے پولیس کے اعلیٰ عہدیداران کو روانہ کیا اور آخر کار ڈپٹی کمشنر پولیس (زونI) گنیش این گواڈے نے معاملے میں فوری ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی۔

آج صبح کلوا پولیس حرکت میں آئی اور لڑکے کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی جس میں پوکسو اور تعزیرات ہند کی سخت دفعات شامل کی گئیں۔ مزید تحقیقات جاری ہے۔

ایف آئی آر درج کرنے میں 20 سے زائدگھنٹوں کی تاخیر پر کہا گیا کہ لڑکا جو اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھتا ہے، کو پہلے طی معائنہ اور علاج کے لیے لے جایا گیا اور پھر پولیس اسٹیشن لایا گیا جس کی وجہ سے ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر ہوئی۔ پولیس عہدیدار نے کہا کہ اصل ملزم توصیف کو آج دوپہر گرفتار کیا گیا جبکہ مفرور سمیر کی تلاش جاری ہے جو کل رات سے ہی روپوش ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *