[]
حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس نے پسماندہ طبقات (بی سی) کی بہبود کیلئے ہرسا ل20ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اسمبلی انتخابات میں کامیابی کی صورت میں کانگریس، بی سی طبقات کی بہبود کیلئے سالانہ 20ہزار کروڑ روپے اور پانچ برسوں میں ایک لاکھ کروڑ روپے بی سی بہبود کیلئے خرچ کرنے کا وعدہ کیا۔
کرناٹک کے چیف منسٹر سدا رامیا نے جمعہ کے روز کاماریڈی میں بی سی طبقات کی بہبود ی اسکیمات پر مشتمل بی سی ڈیکلریشن کی رسم اجرائی انجام دی۔
بی سی ڈیکلریشن میں یہ وعدہ کیا گیا ہے کہ برسر اقتدار آنے کے 6ماہ کے اندر ذات کی رائے شماری کرانے اور بی سی کمیشن کی رپورٹ کی اساس پربی سی تحفظات میں اضافہ کیا جائے گا۔
ڈیکلریشن میں مزید بتایا گیا ہیکہ ادارہ جات مقامی میں بی سی تحفظات 23فیصد سے بڑھا کر 42 فیصد کئے جائیں گے۔ ہر منڈل میں نوودیالیہ کے طرز پر ایک گوروکل قائم کیا جائے گا اور ہر ضلع میں ایک ڈگری کالج بھی قائم کیا جائے گا۔
سالانہ تین لاکھ روپے سے کم آمدنی کے بی سی طلبہ کی مکمل ری ایمبرسمنٹ فیس کو معاف کیا جائے گا۔
بی سی طبقات کے حجاموں، دھوبیوں، اور سناروں کو ہر منڈل میں شاپنگ مالس تعمیر کئے جائیں گے تاکہ ان باہنر افراد کو جگہ فراہم کی جائے گی۔ واضح رہے کہ کانگریس نے جمعرات کو مائنار یٹی ڈیکلریشن جاری کیا تھا۔