[]
نئی دہلی: مولانا سجاد نعمانی نے ملت اسلامیہ ہندیہ کے قائدین کے نام ایک کھلا خط میں فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ یہ راقم سطور کی طرف سے مسلمانان ہند کے تمام اداروں ، جماعتوں اور تنظیموں کے ذمے داران کے نام ایک کھلا خط ہے۔
امید ہے کہ اس کو سنجیدگی سے پڑھا جائے گااور جلد از جلداپنے جواب سے نوازا جائے گا۔ اس مکتوب کے آخر میں چند اہم جماعتوں، تنظیموں اور اداروں کے ذمے داران کے اسماء گرامی بھی درج کردیے جائیں گے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ پورے احترام کے ساتھ اور آپ حضرات کی عظمت شان اور خدمات کےپورے اعتراف کے ساتھ عرض یہ کرنا ہےکہ ایک طرف پوری امت مسلمہ فلسطین کے حالات کے سلسلے میں بے حد متفکر بلکہ مضطرب ہےاور دوسری طرف سعودی عربیہ کے دارالحکومت ریاض میں رقص و سرود کی محفلیں سجائی جارہی ہیں۔
عریانیت اور بےحیائی کے عالمی ریکارڈ توڑے جارہے ہیں، نیم برہنہ نسوانی جسم مغربی میوزک پر تھرک رہے ہیں……… تو اس صورت حال کے بارے میں آپ کی رائے کیاہے؟۔
اور کیا یہ مناسب نہیں ہوگاکہ آپ تمام حضرات اور دیگر ممتاز شخصیتوں کی طرف سے اس منکر پر بلکہ اس بے غیرتی اور ظلم پر سخت الفاظ میں نکیر کی جائےاورآپ حضرات پر مشتمل ایک مؤقر وفد سعودی سفارت خانے کے واسطے سے سعودی فرمانرواؤں کے نام ایک شدید احتجاجی مراسلہ فوری طور پر ارسال کرے؟
یہ عاجز سرزمینِ اسراء ومعراج اور اس کےدفاع کے لیے شہید ہوجانے والے تقریباً دس ہزار شہیدوں ، جن میں تین ہزار سے زائد معصوم بچے بھی ہیں اور بڑی تعداد میں ہماری بہنیں اور بیٹیاں بھی ہیں، کے واسطے سےبصد احترام آپ سب سے یہ گذارش کرتا ہےکہ اس کاجواب بھی مرحمت فرمائیں اور عملی قدم بھی جلد از جلد اٹھائیں۔