امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کل کی رات ایک خوفناک فضائی حادثہ پیش آیا جس میں ایک مسافر بردار طیارہ اور امریکی فوج کا بلیک ہاک ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے۔ حکام کے مطابق امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک 28 افراد کی نعشیں نکالی جا چکی ہیں جن میں 27 طیارے کے مسافر اور ایک ہیلی کاپٹر کا سوار شامل ہیں۔
یہ حادثہ چہارشنبہ کی شب اس وقت پیش آیا جب کنساس سے واشنگٹنجانے والا امریکی ایئرلائنس کا طیارہ، رونلڈ ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب امریکی فوج کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا۔ تصادم کے فوراً بعد طیارے کے کئی ٹکڑے اور ہیلی کاپٹر دریائے پوٹومک میں جا گرے۔ حادثے میں طیارے میں سوار 64 افراد سمیت عملہ کے ارکان سوار تھے۔
امریکی محکمہ دفاع کے مطابق فوجی ہیلی کاپٹر ورجینیا کے فورٹ بیلوائر اڈہ سے اڑان بھرنے کے بعد واشنگٹن کی طرف جا تھاجب یہ طیارے کے ساتھ تصادم کا شکار ہو گیا۔ حادثے کے فوراً بعد امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئیں، جن میں 300 سے زائد امدادی کارکنوں نے حصہ لیا۔ سرد موسم اور دشوار حالات کے باوجود ریسکیو ٹیمیں رات بھر اس کوشش میں مصروف رہیں کہ ممکنہ طور پر کسی زندہ شخص کو بچایا جا سکے۔تاہم امدادی حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کسی زندہ شخص کے ملنے کی امید نہیں ہے اور کارروائیاں صرف ریکوری آپریشن تک محدود ہو گئی ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی کے فائر اینڈ ایمرجنسی سروسس ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ’ہماری پہلی ترجیح زندہ بچ جانے والوں کو تلاش تھیلیکن اب تک ہمیں یہ نہیں معلوم کہ کوئی زندہ بچا ہے یا نہیں۔‘ ’جمعرات کی صبح تک اس آپریشن کی صورتحال واضح ہو جائے گی۔
یہ المناک واقعہ ایک بار پھر فضائی حفاظتی انتظامات اور ایمرجنسی پروسیجرز پر سوالات اٹھاتا ہے، جب کہ واشنگٹن ڈی سی کے باشندے اور پورا ملک اس حادثے کی تحقیقات کے منتظر ہیں۔