سرکاری افسران کے لیے قیمتوں کو کنٹرول کرنا ایک چیلنج بنتا جا رہا ہے، کیونکہ آنے والے ہفتوں میں تازہ پیداوار اور موسمی سبزیوں کی طلب بڑھنے کی امید ہے۔


پاکستان میں مہنگائی عروج پر
رمضان المبارک کا مہینہ قریب ہے۔ اس سے عین قبل پاکستان، خصوصاً پنجاب میں مہنگائی بے تحاشہ بڑھ رہی ہے۔ پنجاب کے سبھی بازاروں، خصوصاً لاہور اور دیگر شہری مراکز میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے، جس نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ کھجور، کیلے، انار، امرود، سیب اور خربوزے کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ لوگ بنیادی خوردنی اشیا کی خریداری بمشکل کر پا رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ سرکاری افسران کے لیے قیمتوں کو کنٹرول کرنا ایک چیلنج بنتا جا رہا ہے، کیونکہ آنے والے ہفتوں میں تازہ پیداوار اور موسمی سبزیوں کی طلب بڑھنے کی امید ہے۔ حالانکہ پیاز کی نئی فصل آنے سے کچھ راحت مل سکتی ہے۔ رمضان آنے کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں اضافہ حکومت کے لیے بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ پنجاب حکومت خاص شرحوں پر سامان فروخت کرنے کے لیے رمضان کے دوران خصوصی بازار کھول سکتی ہے، جہاں سستی شرحوں پر خوردنی اشیاء ملیں گی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ رواں سال کوئی مناسب قیمت کی دکانیں یا سبسیڈی شروع نہیں کی گئی ہے، جس سے شہریوں کو بڑھتی قیمتوں سے نبرد آزما ہونا پڑ رہا ہے۔ کئی صارفین نے سرکاری مداخلت کی کمی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کے ایک نیوز آؤٹ لیٹ سے بات کرتے ہوئے دہاڑی مزدور محمد عارف نے اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال رمضان سے قبل قیمتیں آسمان چھوتی ہیں، جس سے مزدوری میں ٹھہراؤ کی صورت میں لوگوں کے لیے پھل اور سبزیوں کی خریداری مشکل ہو جاتی ہے۔