دیویندر یادو نے کہا کہ ’’شیلا دکشت کے 15 سالہ دور حکومت میں جو ترقی ہوئی تھی اس کو بھی بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نے تباہ و برباد کر دیا ہے۔ دہلی ترقی کے معاملے میں 50 سال پیچھے چلی گئی ہے۔‘‘


بادلی حلقہ اسمبلی میں عوام سے خطاب کے دوران دیویندر یادو، پپو یادو اور عمران پرتاپ گڑھی
نئی دہلی: 3 فروری کو دہلی اسمبلی انتخاب کی تشہیر کے آخری دن دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ ایک طرف دیویندر یادو نے قلندر کالونی اور آئی ٹی آئی جہانگیر پوری جھگی میں پد یاترا کی، تو وہیں دوسری جانب پیپل وال محلہ میں عوام کے ساتھ گفتگو بھی کی۔ ساتھ ہی راجیو نگر اور بھلسوا ڈیری میں جلسہ عام سے بھی خطاب کیا۔ پد یاترا میں جہاں ہزاروں لوگ ان کے ساتھ چل رہے تھے، وہیں عوامی رابطے میں لوگوں نے دیویندر یادو کو یقین دلایا کہ بادلی کے لوگ کانگریس پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ علاوہ ازیں دیویندر یادو نے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ جہانگیر پوری میں بائک ریلی بھی نکالی۔ راجیو نگر اور بھلسوا ڈیری کے جلسہ عام میں دیویندر یادو کی حمایت میں بہار کے پورنیہ سے آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو اور راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے عوام سے خطاب کیا۔
واضح ہو کہ انتخابی مہم کے دوران جس طرح دیویندر یادو کو لوگوں کی بے مثال حمایت مل رہی ہے اس سے یہ صاف ہے کہ بادلی میں کانگریس جیت رہی ہے۔ حلقہ اسمبلی میں چاروں طرف صرف کانگریس کی ہی بات ہو رہی ہے۔ ہر طرف کانگریس کے جھنڈے لہرا رہے ہیں۔ اس موقع پر اے آئی سی سی کے سیکریٹری انچارج سکھویندر سنگھ ڈینی اور ممتاز پٹیل بھی موجود تھے۔
دیویندر یادو نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کی زمین دہلی میں ختم ہو رہی ہے۔ اس دفعہ دہلی کے لوگ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے جھوٹے وعدوں میں پھنسنے والے نہیں ہیں کیونکہ ان دونوں پارٹیوں نے 11 سال قبل عوام سے جو وعدے کیے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ شیلا دکشت کے 15 سالہ دور حکومت میں جو ترقی ہوئی تھی اس کو بھی ان لوگوں نے تباہ و برباد کر دیا ہے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے تباہ کن دور میں دہلی ترقی کے معاملے میں 50 سال پیچھے چلی گئی ہے۔
دیویندر یادو نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی نے بادلی کی طرف مُڑ کر نہیں دیکھا جس کی وجہ سے بادلی بدحالی کے دہانے پر کھڑی ہے۔ مجھے آپ نے جب موقع دیا تھا تب میں نے بادلی کو دہلی کی ترقی کے ساتھ جوڑ کر یہاں رہنے والے ہر باشندہ کو تمام بنیادی سہولتیں فراہم کرائیں۔ ساتھ ہی یہاں کی سڑکیں اور نالیاں بھی بنوائیں اور آج جو بزرگوں کو پنشن مل رہا ہے وہ میرے دور میں ہی شروع ہوا تھا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں سے لوگوں کو پنشن اور راشن نہیں مل رہا ہے۔ تعلیم اور صحت کا نظام مکمل طور پر برباد ہو چکا ہے۔ پوروانچل کے لوگوں، اقلیتوں، دلتوں، پسماندوں، ریہڑی پٹری والوں اور سڑکوں پر دکان لگا کر روزی روٹی کمانے والوں کو پوری طرح نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
دیویندر یادو نے کہا بادلی کے لوگوں کی حمایت سے اسمبلی انتخاب میں جیت کے بعد بادلی میں ہر بنیادی سہولت کو ترجیحی بنیاد پر شروع کروں گا۔ بھلسوا لینڈ فل کوڑے کے پہاڑ کو ہٹانے کے لیے کام شروع کیا جائے گا۔ بھلسوا جھیل کو سیاحتی مقامات میں شامل کرنے کے لیے یہاں صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کام شروع کیا جائے گا۔ کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہے دلتوں، غریبوں اور بے سہاروں کی معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے تمام تر سہولیات مہیا کرائی جائیں گی۔ جہانگیر پوری جھگی والوں کو ترجیحی بنیاد پر فلیٹ دینے کا کام کیا جائے گا۔ علاقے کو کوڑا اور آلودگی سے پاک بنایا جائے گا۔ پینے کے پانی کی فراہمی اور 24 گھنٹے بجلی، عوامی بیت الخلاء کی صفائی کر کے علاقے کو گندگی سے پاک کیا جائے گا۔ بادلی کو ’مِنی بھارت‘ کے نام سے جانا جاتا ہے یہاں غریبوں، دلتوں، آدیواسیوں، اقلیتوں، پسماندوں اور پوروانچل کے لوگوں کے حقوق کے لیے کام کروں گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔