میروقارالدین علی خان کی پچاس تعلیمی خدمات کے اعتراف میں تہنیتی تقریب ومشاعرہ کاانعقاد

میروقارالدین علی خان کی پچاس تعلیمی خدمات کے اعتراف میں تہنیتی تقریب ومشاعرہ کاانعقاد

حیدرآباد کی مختلف سماجی ومذہبی تنظیموں کے ذمہ دارن کی جانب سے شرکت اوراظہارخیال 

Oplus_16908288

حیدرآباد(راست)صاحبزادہ نواب میروقار الدین علی خان کی پچاس سالہ تعلیمی خدمات کے اعتراف میں نوجوانان محلہ فاروق نگر کی جانب سے زم زم فنکشن ہال،فاروق نگر فلک نما میں تہنیتی تقریب ومشاعرہ کاانعقادعمل میں آیا۔ قاضی محمدسراج الدین رضوی نے صدارتی خطا ب میں کہاکہ وٹے پلی،فاروق نگر،فلک نما کے اطراف کے محلہ جات میں وقارالدین صاحب کی جانب سے غریب ونادر اورمعصوم بچوں کو دینی وعصری تعلیم سے جوڑنے کیلئے جوکا م کیاجارہا ہے وہ قابل ستائش ہے۔ جن بچوں نے اس کے بدولت حفظ قرآن کیا اور عصری تعلیم میں مقام حاصل کیا ہے اس کا ثواب وقار صاحب کو ہمیشہ ملتے رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ زندگی میں ہی لوگوں کی خدمات کا اعتراف کرنا چاہئے لیکن ہم ایسا نہیں کرتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد شاہ فصیح الدین نظامی(سابق مہتمم کتب خانہ جامعہ نظامیہ) نے کہاکہ وقارصاحب کامیں طالب علم ہو ں اورمیرے جیسے کئی افراد نے ان کے پاس تعلیم حاصل ہے۔ قاضی سراج مدنی نے اپنے خطاب میں کہاکہ پچاس سالہ تعلیمی خدمات ایک عظیم کارنامہ ہے۔ میں نے ہمیشہ دیکھا ہے کہ وہ دن رات بچوں کو پڑھانے میں مصرو ف رہتے ہیں اور وقفہ وقفہ سے کئی مذہبی وادبی اجلاسوں کاانعقاد عمل میں لاکر بچوں کی حوصلہ افز ائی کرتے رہتے ہیں۔وسیم اکرم (امپیریئل ہائی اسکول) نے کہاکہ ہماری قوم کے بچے تعلیمی سال کے درمیان ہی پڑھائی چھوڑدیتے ہیں۔ ہماری قوم آج بھی بچوں کوبہترتعلیم دلانے کے تعلق سے لاپرواہی برت رہی ہے۔ محسن خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ تعلیم کیلئے وقارالدین صاحب نے جوخدمات انجام دی ہیں وہ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ سرسید کے نقش قدم پرچلتے ہوئے وہ قوم کوتعلیم سے جوڑنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ صاحبزادہ نواب میروقار الدین علی خان نے تہنیتی تقریب کے انعقاد پر نوجوانان محلہ فاروق نگر کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ اس سے مجھے حوصلہ ملا ہے اور آگے بھی میں بڑے جوش کے ساتھ تعلیمی خدمات جاری رکھوں گا۔میروقارالدین علی خان کی مختلف تنظیموں اور اہلیان محلہ کی جانب سے گلپوشی وشال پوشی کی گئی۔ اس موقع پرمیرظہیرالدین علی خان، محمدمحمود،شیخ محمد اوردیگر نے بھی خطا ب کیا۔مدرسہ عائشہ السقاف کے استاد حافظ محمدنصیر نے اس موقع پرتعلیمی رپورٹ پیش کی اور سرپرستوں سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو شام کے وقت پابندی سے مدرسہ میں ضرور دینی تعلیم دلائیں۔ سہیل شیخ کی جانب سے جنرل نالج پرمبنی میگزین کی تقسیم شرکاء میں تقسیم کی گئی۔ محمد اکمل نے نظام سابع میرعثمان علی خاں کا کلام پیش کیا۔بعدازاں قاضی سراج مدنی کی صدارت میں مشاعرہ منعقد ہوا۔ سراج یعقوبی، خلش حیدرآبادی، جلیس بھارتی، قاری محمد نصیر الدین نقشبندی، فاروق بن بدر، سہیل عظیم، حافظ محمدنصیر احمد، صوفیان قادری، حافظ محمداسماعیل، گووند اکشے اور عمران ثاقبی نے کلام پیش کیا۔نظامت کے فرائض سہیل عظیم نے انجام دیئے۔ پروگرام کنوینر سہیل شیخ کے شکریہ پرتقریب کا اختتام عمل میں آیا۔اس موقع پر محمدانور حسین، محمداسد حسین، محمد ارشد حسین، محمد اسلم حسین، شعیب شیخ، محمد سعادت حسین، محمد جبار، محمدشاکر، میرشہاب الدین علی خان، عبدالصمد، سلمان بیگ کے علاوہ، طلبہ، سرپرست، اہلیان محلہ فاروق نگروفاطمہ نگر،سیاسی ومذہبی قائدین،سماجی جہد کار اور مختلف تنظیموں کے ذمہ داران موجودتھے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *