لیڈی ڈاکٹر کے ورثا کو 17 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے، سنجے رائے کو سزائے عمرقید

کولکتہ:  کولکتہ کی ایک عدالت نے پیر کے دن سنجے رائے کو عمرقید کی سزا سنائی۔ وہ سرکاری آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ایک آن ڈیوٹی لیڈی ڈاکٹر کی عصمت ریزی و قتل کا خاطی قرارپایا تھا۔

گزشتہ برس 9 اگست کو دواخانہ کی پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ جو ظلم زیادتی ہوئی اس پر غیرمعمولی ملک گیر طویل احتجاج ہوا تھا۔ ایڈیشنل ضلع و سیشن جج سیالدہ کورٹ انیربن داس نے کہا کہ یہ کیس چونکہ ”شاذو نادر“ کے زمرہ میں نہیں آتا کہ خاطی کو سزائے موت دی جائے۔ جج نے کولکتہ پولیس کے سابق سیوک والنٹیر کو عمرقید کی سزا سناتے ہوئے 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 5 ماہ کی جیل ہوگی۔ جج نے کہا کہ سی بی آئی نے سزائے موت کی درخواست کی تھی جبکہ وکیل ِ صفائی نے عمرقید پر زور دیا تھا۔

عدالت نے ریاست کو ہدایت دی کہ وہ مقتولہ کی فیملی کو 17 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرے۔ جج نے کہا کہ لیڈی ڈاکٹر کی موت دواخانہ میں آن ڈیوٹی ہوئی تھی لہٰذا ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لیڈی ڈاکٹر کی فیملی کو موت کے لئے 10 لاکھ روپے اور عصمت ریزی کے لئے 7 لاکھ روپے دے۔

جج نے سنجے رائے سے کہا کہ اسے اس فیصلہ کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہے اور ضروری ہو تو اسے قانونی امداد بھی ملے گی۔ فیصلہ سنانے سے قبل سنجے رائے نے عدالت سے کہا کہ وہ بے قصور ہے اور اسے غلطی سے خاطی ٹھہرایا جارہا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *