سابق لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن گھر میں گرنے سے شدید زخمی، سر میں لگے 4 ٹانکے

[]

سمترا مہاجن کے گرنے کی آواز اور ان کی چیخ سن کر بیٹے ملند ان کے پاس پہنچے، انھوں نے دیکھا کہ سر سے خون بہہ رہا تھا، پھر گھر والے فوراً انھیں قریبی اسپتال لے گئے جہاں انھیں 4 ٹانکے لگائے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

سابق لوک سبھا اسپیکر کے ساتھ اندور واقع گھر میں حادثہ پیش آیا ہے۔ وہ گرنے کی وجہ سے شدید زخمی ہوئی ہیں جس کے بعد انھیں سر میں چار ٹانکے لگانے کی ضرورت پڑ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ ہفتہ کے روز پیش آیا اور آج ان کا سی ٹی اسکین کرایا گیا ہے تاکہ چوٹ کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔

قابل ذکر ہے کہ سمترا مہاجن امریکہ کے دورے پر تھیں اور گزشتہ ہفتہ کے روز یعنی 14 اکتوبر کو ہی وطن واپس آئی ہیں۔ ہندی نیوز پورٹل ’امر اجالا‘ میں شائع ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ حادثہ ہفتہ کے روز صبح کے وقت ہوا۔ سمترا مہاجن کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صبح میں وہ شری شری روی شنکر کی ایک تقریب سے لوٹ کر آئیں تھی جب یہ حادثہ پیش آیا۔ روزانہ کی طرح سورج کو پانی چڑھانے جا رہی تھیں تبھی ان کے پیر میں ایک رسّی الجھ گئی اور وہ گر پڑیں۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سمترا مہاجن کے گرنے کی آواز سنائی دی اور چوٹ لگنے سے ان کی چیخ بھی نکلی جو سمترا مہاجن کے بیٹے ملند نے سنی۔ وہ فوراً ماں کے پاس پہنچے تو دیکھا کہ سر سے خون بہہ رہا تھا۔ انھیں فوری طور پر قریبی پرائیویٹ اسپتال لے جایا گیا جہاں انھیں شام تک نگرانی میں رکھا گیا۔ ان کے سر پر چار ٹانکے لگائے گئے اور شام کو ان کی گھر واپسی ہو گئی۔ سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے پیر کے روز ان کا سی ٹی اسکین کروایا گیا۔

ہندی نیوز پورٹل ’امر اجالا‘ نے اپنی رپورٹ میں سمترا مہاجن سے ہوئی بات چیت کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ اس نے لکھا ہے کہ سمترا مہاجن نے بتایا کہ ہفتہ کے روز گھر میں کام کے دوران توازن بگڑنے سے وہ گر گئی تھیں۔ اس کی وجہ سے سر میں چوٹ لگی اور چار ٹانکے لگائے گئے ہیں۔ ساتھ ہی سمترا مہاجن نے یہ بھی کہا کہ اب وہ کافی بہتر محسوس کر رہی ہیں اور فکر کی کوئی بات نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *