ریلوے ٹراکس کے قریب پتنگیں اڑانے سے گریز کریں۔جان لیوا حادثات کا خدشہ

حیدرآباد: ساؤتھ سنٹرل ریلوے (ایس سی آر) نے شہریوں بالخصوص نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ریلوے اسٹیشنوں یا ریلوے ٹرایکس (پٹریوں) کے قریب پتنگس اڑانے سے گریز کریں کیونکہ ٹرایکس کے اوپر برقی سربراہی کے وائر ہوتے ہیں اور یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

ریلوے پٹریوں کے ساتھ پتنگیں اڑانے کے دوران ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہونے دینے کے لئے ریلوے پولیس اور ریلوے پروٹیکشن فورس نے ان احاطوں میں قبل از وقت شعور بیداری پروگراموں کا اہتمام کیا ہے۔ ٹرایکس کے قریبی رہائشی کالونیوں کے نوجوان اور بچوں میں پتنگیں اڑانے کا رجحان پایا جاتا ہے اور چند مقامات پر پتنگیں اڑانے کے دوران نوجوان اور بچے، پڑیوں پر آجاتے ہیں جو انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

ریلوے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ دوسروں کی پتنگ کاٹتے ہوئے یا کٹی پتنگ کو قبضہ میں لینے کے لئے دوڑتے ہوئے بچے، ٹرایکس تک پہونچ جاتے ہیں یہ بہت ہی خطرناک ثابت ہوگا۔ اس دوران ٹرینوں کی آمدورفت سے ان نوجوانوں اور بچوں کی جان بھی جاسکتی ہے۔

ریلوے عہدیداروں نے پٹریوں کے قریب پتنگ اڑانے اور اوورہیڈ ایکوئپمنٹ کیبلس جس میں 25 ہزار وولٹ برقی بہتی ہے،میں پھنسے پتنگ نکالنے کے خطرات سے متعلق خبردار کیا۔ چین کے امپورٹیڈ پتنگ دھاگہ (مانجہ) برقی کا بہتر موصل ہے جسے عوام پتنگ اڑانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

یہ مانجہ انسانوں کے ساتھ کرٹیکل ریلویز الیکٹریکل انفرااسٹرکچر دونوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ عہدیدار نے کہا ہے کہ کیبلس میں پھنسے مانجہ کو کھینچنے کی کوشش کے دوران بچوں کے ٹرین کی زد میں آجانے یا برقی شاک سے جھلس جانے کا امکان زیادہ رہتا ہے۔ ریلوے پروٹیکشن فورس کے ایک اور عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ ساوتھ سنٹرل ریلوے کے عہدیداروں نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور انہیں ریلوے پٹریوں کے قریب پتنگ اڑانے سے گریز کی ہدایت دیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورہیڈ الیکٹرک کیبل سے مانجہ لٹکنے پر حکام کو اس کی اطلاع دیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *