[]
اریالور: تمل ناڈو میں ضلع آریالور کے ویٹریور گاؤں میں پیر کے روز ایک مقامی پٹاخہ فیکٹری میں دھماکہ کے بعد بھیانک آتشزدگی کے المناک واقعہ میں 11 مزدوروں کی موت ہوگئی اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے۔
پولس نے بتایا کہ آج صبح آگ لگنے سے سلسلہ وار دھماکے ہوئے۔ مزدور مقامی تہواروں میں استعمال ہونے والے مختلف قسم کے دیسی پٹاخے بنانے میں مصروف تھے۔
پولس کا کہنا ہے کہ دھماکوں میں متعدد گودام اور شیڈ تباہ ہو گئے۔ دیسی ساختہ پٹاخوں اور انتہائی آتش گیر کیمیکلز کا بہت بڑا ذخیرہ یہاں رکھا گیا تھا۔
پولس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ کیمیکل کو ہینڈل کرنے کے دوران رگڑ کے باعث دھماکہ ہوا، جس سے بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔ آگ میں جلنے کی وجہ سے لاشیں اس قدر مسخ ہو چکی تھیں کہ ان کی شناخت کرنا مشکل تھا۔
فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر کئی گھنٹے کی محنت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ زخمیوں کو آریالور اور تنجاور کے سرکاری اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ آگ لگنے سے متعدد گاڑیاں بشمول ٹیمپو اور دو پہیہ گاڑیاں بھی جل کر خاکستر ہوگئیں۔
وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے مزدوروں کی موت پر دکھ کا اظہار کیا اور ہر مرنے والے کے لواحقین کو 03 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو 1 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو 50،000 روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ تھنجاور میڈیکل کالج اسپتال میں داخل پانچ زخمیوں کو بہترین علاج فراہم کریں۔
پولس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور فیکٹری مالک راجندرن کی تلاش شروع کردی ہے، جو مفرور ہے۔ پولس یہ جاننے کے لیے بھی چھان بین کر رہی ہے کہ آیا فیکٹری کے اندر حفاظتی اصولوں کی کوئی خلاف ورزی ہوئی ہے۔