[]
موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ واقعہ تین چار دن پہلے کا ہے جب مرسلین شیخ ریلوے ملازمین کے ساتھ یارڈ میں موجود تھا اور بارش کی وجہ سے خراب ہوئی پٹری پر اس کی نظر پڑی۔ پٹری میں دراڑ صاف دکھائی دے رہی تھی جس کا اندازہ ہوتے ہی مرسلین پریشان ہو گیا۔ پھر اس نے کچھ سوچا اور اپنی لال ٹی شرٹ اتار کر ہاتھوں سے لہرانے لگا۔ ڈرائیور نے خطرے کا اشارہ ملتے ہی ایمرجنسی بریک لگایا جس سے ٹرین رک گئی۔ پھر پٹری میں آئی خرابی کو دور کرنے کے بعد ٹرین نے آگے کا سفر شروع کیا۔