[]
حیدرآباد: کسی مسلمان میت کی تجہیز و تکفین کا انتظام کرنا بڑی فضیلت والاعمل ہے۔ارشاد نبوی ا کے مطابق جس آدمی نے میت کو غسل دیا اس کے عیوب کی پردہ پوشی کی اس کی چالیس بار مغفرت کی جائے گی، جس نے میت کو کفن پہنایا اللہ تعالی اسے جنت کا لباس پہنائیں گے اور جس نے میت کے لیے قبر کھودی اس کے لیے قیامت تک ایسا ثواب لکھا جائے گا جیسے اس نے گھر بنا کر اس میں ٹھہرایا ہو۔
صفا بیت المال سے مرد و خاتون میتوں کے لیے مردوں اور خواتین کی ایک ٹیم مستقل خدمت میں مصروف ہے۔ان خیالات کا اظہار مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال انڈیا نے اپنے بیان میں کیا ہے۔
نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے یہ سعادت کی بات ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کو اپنے ہاتھوں سے غسل دے کر ثواب حاصل کریں اور ان کا حق ادا کریں۔
اپنے ماں باپ اور قریبی رشتہ داروں کو دوسروں کے حوالے کرکے اس میں رقم کا خرچ کردینا کوئی کمال بہادری نہیں ہے۔ مولانا نے کہا کہ صفا بیت المال نے انہیں ناگفتہ بہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک شعبہ بنام تجہیز تکفین و تدفین قائم کیا ہے۔
اس شعبہ کے تحت جہاں مستحق میتوں کے لیے کفن سیٹ کی مفت اجرائی عمل میں آتی ہے وہیں لاوارث و نادار میتوں کے کفن، غسل اور تدفین کا بھی انتظام کیا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں ایسے محلہ جات اور گھرانے جہاں میتوں کے غسل کے لیے کوئی مناسب جگہ نہ ہونے کی وجہ سے نہایت دشواری کا سامنا ہوتا ہے ان کی خدمت کے لیے آخری سفر کے نام سے مغسلہ بس سروس شروع کی گئی۔ اس سروس کے تحت دو گاڑیاں شہر میں ہمہ وقت دستیاب ہوتی ہیں۔
جہاں کہیں ضرورت پڑجائے صفا کی ٹیم وہاں پہنچ کر غسل و کفن کا مکمل انتظام کرتی ہے۔ اس سرویس کے تحت سینکڑوں افراد کا آخری سفر نہایت آسانی کے ساتھ اطمینان بخش طریقہ سے انجام پاتا ہے اور اس خدمت سے استفادہ کرنے والے میت کے رشتہ داروں کی جانب نے اس ٹیم کو دعاؤں سے نوازا جاتا ہے۔
مولانا نے کہا کہ یہ سماجی خدمت ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے اس احساسِ ذمہ داری کو اپنے اندر پیدا کریں اور ملت کی خدمت کیلئے آگے آئیں۔ مولانا نے اہلِ خیر حضرات سے ان خدمات کو مضبوط و مستحکم کرنے اور کفن سیٹس کی تیاری میں بھرپور معاونت کی اپیل کی ہے۔