اغواء کیس، خربوزہ ٹولی کے 8 ملزمین گرفتار

[]

حیدرآباد: سابق ہوم گارڈ کے اغواء میں ملوث خربوزہ ٹولی کے 8 غنڈہ عناصر کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ ساؤتھ ایسٹ ڈپٹی کمشنر پولیس سی ایچ روپیش نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 11ستمبر کو بابو نگر، سنتوش نگر کے 30 سالہ محمد رضوان کو محمد سلیم نامی شخص نے کال کر کے طلب کیا اور ان کا اغواء کر کے انھیں بازار گھاٹ منتقل کیا تھا جہاں رضوان کو اپارٹمنٹ کے سیلر میں زدوکوب کیا گیا تھا۔

اغواءکرنے کے بعد 33 لاکھ روپئے ادا کرنے کا غنڈہ عناصر مطالبہ کررہے تھے، انھیں دو دن قید میں رکھ کر وقفہ وقفہ سے بے رحمی سے مار پیٹ کی گئی۔ ذرائع کے بتایا کہ ضلع رنگا ریڈی کے شاہ آباد میں محمد رضوان نے ایک پلاٹ فروخت کروایا تھا، وہ پلاٹ ڈبل رجسٹریشن کا نکل گیا۔

بعد ازاں رضوان نے دونوں پارٹیوں کی بات بھی کروا دی تھی۔ بعدازاں ایک پارٹی نے خربوزہ ٹولی کے غنڈوں سے رابطہ کیا، اس ٹولی نے رقم وصولی کا ذمہ لے لیا تھا۔

محمد رضوان کا اغواء کر کے بے رحمی سے زدوکوب کیا گیا جس کے نتیجہ میں ان کی صحت بگڑ گئی۔ انھیں ہاسپٹل میں شریک کروایا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔ اس دوران مقتول کے والد نے 2 لاکھ روپئے کسی فینانسر سے لے کر ٹولی کو ادا کرنے کے بعد انھیں رہا کروا لیا تھا۔

بہت تاخیر کے بعد آئی ایس سدن پولیس نے محمد رضوان کے اغواء اور قتل کا مقدمہ درج کیا۔ پولیس نے رضوان کے اغواء اور قتل میں ملوث 8 ملزمین کو گرفتار کرلیا۔

ملزم خواجہ نعیم الدین کے خلاف سابق میں بھی 2 کیس درج ہیں اور یہ آٹو ڈیلر بتایا جاتا ہے۔ محمد سلیم کیاب ڈرائیور ہے، خواجہ فرید الدین قادری عرف چور فرید کے خلاف جرائم کے 18 مقدمات درج ہں اور وہ نامپلی پولیس اسٹیشن کا روڈی شیٹر بتایا جاتا ہے۔ وہ گزشتہ میں پی ڈی ایکٹ کے تحت جیل میں بھی رہ چکا ہے۔

یہی خربوزہ ٹولی کا سرغنہ بتایا جاتا ہے۔ محمد فہد خان، ڈی ہری پرشاد عرف ببلو اس کے خلاف 4 کیس درج ہیں اور وہ نامپلی پولیس اسٹیشن کا روڈی شیٹر بتایا جاتا ہے۔ غلام محمد خان عرف شاہد ایک کریمنل کیس میں ملوث بتایا جاتا ہے۔ محمد عبدالرحمن اور محمد اکبر حسین بھی ملزمین میں شامل ہیں جبکہ ایک اور ملزم صلاح الدین مفرور بتایا گیاہے۔

ذرائع کے بموجب اس ٹولی کے خلاف متعلقہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج نہیں ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ٹولی سے بازار گھاٹ کے مقامی افراد خوف زدہ رہتے ہیں۔ گرفتار ملزمین کو آئی ایس سدن پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ ان کے قبضہ سے ایک کار، دو موٹر سائیکلیں اور 8 موبائل فونس ضبط کرلئے گئے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *