منی پور میں فوجی جوان کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد

[]

پولیس کے مطابق متوفی فوجی نے پسماندگان میں بیوی، ایک بیٹی اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔ ان کی آخری رسومات اہل خانہ کی خواہش کے مطابق ادا کی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

اتوار  یعنی 17 ستمبر کو مشرقی امپھال ضلع میں ہندوستانی فوج کے ایک سپاہی کی لاش ملی ہے۔ پولیس نے اطلاع  دیتے ہوئے کہا کہ کچھ مسلح افراد نے اس فوجی جوان کو اغوا کر لیا تھا۔ پولیس افسر کے مطابق فوجی اہلکار چھٹی پر اپنے گھر آیا تھا، جہاں سے اسے اغوا کر لیا گیا۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق پولیس افسر نے کہا، “تین مسلح افراد نے ہفتہ یعنی16 ستمبر کو ڈیفنس سروس کور (DSC) کے 49 سالہ سرتو تھانگتھنگ کوم کو امپھال مغربی ضلع میں ہیپی ویلی میں ترونگ میں واقع اس کے گھر سے بندوق کی نوک پر اغوا کر لیا۔ اس کی گولیوں سے چھلنی لاش اتوار کو امپھال مشرقی ضلع کے مشرق میں کھننگتھیک گاؤں میں ملی۔

پولیس نے بتایا کہ فوجی نے پسماندگان میں بیوی، ایک بیٹی اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔ ان کی آخری رسومات اہل خانہ کی خواہش کے مطابق ادا کی جائیں گی۔ فوج کی ایک ٹیم متوفی کے گھر پہنچ گئی تاکہ اس کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا سکے۔ بھارتی فوج نے اس بزدلانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ‘فوج اس مشکل وقت میں ان کے سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔’

متوفی جوان کو 8ویں آسام رجمنٹ سے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے کے بعد کچھ سال قبل ڈی ایس سی میں دوبارہ تعینات کیا گیا تھا۔ وہ چھٹی پر گھر گیا تھا اور پیر کو ڈیوٹی جوائن کرنی تھی۔ ان کی اہلیہ سومیون کوم نے بتایا کہ ان کا خاندان اپنے دو بچوں کی تعلیم کے لیے ہیپی ویلی علاقے میں رہ رہا ہے۔

کوم یونین منی پور (کے یو ایم) کے صدر سرتو آہو کوم نے کہا، ‘کوم قبائلی برادری منی پور میں ایک اقلیت ہے۔ یہ ایک امن پسند طبقہ  ہے اور اس میں کسی بھی برادری کو شامل یا امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا۔


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *