
نئی دہلی۔ ریاست اتر پردیش کے ضلع بجنور میں شادی کی تقریب کے دوران جوتا چھپائی کی رسم کے مسلہ پر ایسا ہنگامہ برپا ہوا کہ جھگڑے کے بعد مارپیٹ ہوئی اور معاملہ پولیس اسٹیشن تک پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق بارات دہرادون سے بجنور پہنچی تھی،شادی کی تیاریاں عروج پر تھی اور سب خوش حال تھے تھے کہ اس اثناء میں جوتا چھپائی کے دوران دولہن کی بہن نے دولہے کے جوتے چھپا کر 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا جس پر دولہے کی جانب سے صرف 5 ہزار دینے پر دلہن کے خاندان کی کچھ خواتین نے دولہے کو ‘بھکاری’ کہہ دیا۔ اس پر دولہا اور اسکے رشتے داروں میں ناراضگی پیدا ہوگئی اور انہوں نے دلہن کو ساتھ لے جانے سے انکار کر دیا۔
شادی میں رقم اور زیور کے معاملے پر بھی بحث ہونے لگی جس کے بعد یہ تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔ جب بات نہ بنی تو دلہن کے خاندان نے باراتیوں کو کمروں میں بند کر کے ان کے ساتھ مارپیٹ شروع کر دی۔ اس دوران دلہے کے باپ، دادا، بھائی اور بہنوئی سمیت باراتیوں کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔
مقامی پولیس کو اطلاع ملنے پر دونوں فریقین کو نجیب آباد پولیس اسٹیشن لایا گیا جہاں دولہے نے شکایت درج کروائی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق معاملہ فہمی ہوگئی اور دولہا بغیر دولہن کے واپس اپنے گھر روانہ ہو گیا۔