
ممبئی ۔ بالی وڈ کے نامور اداکار منوج کمار 87 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے ممبئی کے کوکیلا بین ہاسپت میں اپنی آخری سانس لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ کافی عرصہ سے بیمار تھے اور اسی وجہ سے انہیں ہاسپٹل میں شریک کروایا گیا تھا۔ ہندوستانی سنیما میں منوج کمار کو ‘بھارت کمار’ کے نام سے جانا جاتا تھا اور ان کے انتقال کی خبر سن کر پورے ملک میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
منوج کمار انڈسٹری میں اپنی حب الوطنی پر مبنی فلموں کے لیے سب سے زیادہ مشہور تھے۔ ان کی پیدائش 24 جولائی 1937 کو ہوئی تھی۔ انہوں نے بالی وڈ میں اپنی ایک لازوال پہچان بنائی۔ معروف اداکار کی فلمیں’کرانتی‘ اور ’اپکار‘ بے حد مشہور ہوئیں۔ اس کے علاوہ ان کی فلمیں ’شہید‘، ’پورب اور پچھم‘، ’روٹی کپڑا اور مکان‘ بھی ناظرین کو بہت پسند آئیں۔ یہی وہ فلمیں تھیں جن کی وجہ سے انہیں ’بھارت کمار‘ کہا جانے لگا۔ وہ آخری بار 1995 میں ریلیز ہونے والی فلم ’میدانِ جنگ‘** میں نظر آئے تھے۔
منوج کمار کے انتقال کی خبر سے ہر کوئی صدمہ میں ہے اور سوشل میڈیا پر ان کے چاہنے والے اور فلم انڈسٹری سے وابستہ شخصیات انہیں خراجِ عقیدت پیش کر رہی ہیں۔ فلم ساز اشوک پنڈت نے لکھا: عظیم دادا صاحب پھالکے ایوارڈ یافتہ، ہمارے رہنما اور بھارتی فلم انڈسٹری کے ’شیر‘ منوج کمار جی اب ہمارے درمیان نہیں رہے۔ یہ انڈسٹری کے لیے بہت بڑا نقصان ہے اور پوری فلم دنیا انہیں یاد کرے گی۔”
لیجنڈری اداکار منوج کمار کو بھارتی سنیما میں ان کی خدمات کے اعتراف میں 1992 میں پدم شری اور 2015 میں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے بالی وڈ کی کئی معروف شخصیات کے ساتھ کام کیا اور وہ زیادہ تر حب الوطنی پر مبنی فلموں پر توجہ مرکوز کیا کرتے تھے۔