ایران کے دفاعی ڈاکٹرائن میں جارحیت پسندانہ جوہری توانائی کی کوئی گنجائش نہیں

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور سعودی فرمانروا، ولی عہد اور عوام کو عید سعید فطر کی مبارکباد دی۔ 

انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان مسلمانوں کے درمیان مشترکات کو یاد رکھنے کا بہترین موقع ہے۔ اسلامی ممالک ان مشترکات کو بنیاد بنا کر اپنے اتحاد کو مضبوط کرسکتے ہیں اور اس کے ذریعے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ اگر مسلمان آپس میں متحد ہو جائیں تو وہ فلسطین اور غزہ کے عوام سمیت دیگر مظلوم اسلامی اقوام پر ہونے والے مظالم کو روک سکتے ہیں۔

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اسلامی ممالک باہمی تعاون کے ذریعے اپنے خطے میں امن اور خوشحالی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

صدر پزشکیان نے مسلم ممالک کے اتحاد سے متعلق ولی عہد محمد بن سلمان کے تعاون اور خیالات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر اسلامی ممالک متحد ہو جائیں تو وہ صہیونی حکومت کے مظالم کو روک سکتے ہیں اور خطے میں استحکام اور ترقی کو یقینی بناسکتے ہیں۔

ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوری ایران کبھی جنگ و تصادم کا خواہاں نہیں رہا اور جارحیت پسندانہ جوہری توانائی کا استعمال ایران کے دفاعی اور سلامتی نظریے میں کوئی جگہ نہیں رکھتا۔ 

انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں ہمیشہ سے عالمی معیارات اور اصولوں کے تحت رہی ہیں، اور ان کی مکمل جانچ کی جاسکتی ہے۔ ایران خطے میں کسی بھی تناؤ کو باہمی مفادات اور باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات اور تعامل کے ذریعے ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایران کسی ملک کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا، لیکن اپنی دفاعی صلاحیت میں کوئی کمی نہیں آنے دے گا۔

گفتگو کے دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی ایرانی صدر اور عوام کو عید الفطر کی مبارکباد دی اور مسلم ممالک کے درمیان اتحاد اور استحکام کے فروغ کے حوالے سے ایران کے مؤقف کو سراہا۔ 

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے تسلسل سے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔

محمد بن سلمان نے خطے کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران، سعودی عرب اور دیگر علاقائی ممالک کے درمیان باہمی تعاون سے استحکام اور امن کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ 

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب خطے میں کسی بھی تناؤ اور عدم استحکام کے خاتمے میں مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *