’آج آپ نے کتنے روپے لیٹر پٹرول بھروایا؟‘ کانگریس نے عوام سے پوچھا سوال، سوال پوچھنے کی وجہ بھی بتائی

کانگریس نے عوام کو بتایا کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل 35 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے، جو کہ آپ کی کولڈ ڈرنک سے بھی سستا ہے۔ یہ گزشتہ 4 سالوں میں خام تیل کی قیمتوں میں آئی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

ڈیزل اور پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے درمیان کانگریس نے عوام سے سوال کیا ہے کہ ’آج آپ نے کتنے روپے لیٹر پٹرول بھروایا؟‘ کانگریس کا یہ سوال ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خام تیل کی قیمتوں میں سب بڑی گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔ گویا کہ کانگریس نے اپنے سوال سے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔

کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر یہ سوال پوچھا ہے، ساتھ ہی 3 متبادل (98 روپے لیٹر، 100 روپے لیٹر، 105 روپے لیٹر) بھی دیے ہیں۔ اس کے بعد لکھا ہے کہ ’’ہم یہ اس لیے پوچھ رہے ہیں، کیونکہ نریندر مودی چاہیں تو یہی پٹرول آپ کو بے حد سستی شرح پر مل سکتا ہے۔‘‘ کانگریس نے مزید لکھا ہے کہ ’’جانتے ہیں، بین الاقوامی بازار میں خام تیل 35 روپے لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔ جی ہاں، صرف 35 روپے لیٹر، جو آپ کی کولڈ ڈرنک سے بھی سستا ہے۔ یہ گزشتہ 4 سالوں میں خام تیل کی قیمتوں میں آئی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ لیکن نریندر مودی اور ان کی حکومت آپ کو اس سستے تیل کا ذرا بھی فائدہ نہیں دینا چاہتی۔‘‘

کانگریس نے مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جب بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت بڑھتی ہے، تو پیسہ مینیج کرنے کے لیے پٹرول-ڈیزل کی قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں۔ آپ کو مہنگائی سے لاد دیا جاتا ہے۔ لیکن جب بین الاقوامی بازار میں خام تیل سستا ہوتا ہے، تو پٹرول-ڈیزل کی قیمتیں نہیں گھٹائی جاتیں، آپ کو مہنگائی میں مرنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔‘‘

کانگریس کا حملہ یہیں پر ختم نہیں ہوتا، سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’مہنگے ڈیزل کی وجہ سے ٹرانسپورٹ مہنگا ہو جاتا ہے، سامانوں کی ڈھلائی میں زیادہ پیسہ لگتا ہے، نتیجتاً سامانوں کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے۔ سچائی یہی ہے کہ مودی حکومت نے عوام کو مہنگائی کے چکرویوہ میں پھنسا لیا ہے۔ ہر وقت ان کی جیب کاٹنے اور انھیں لوٹنے کی سازش کی جا رہی ہے۔‘‘ آخر میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’عوام تِل تِل کر جیے یا مہنگائی میں دب کر مر جائے، نریندر مودی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ بس مودی کے دوستوں کی تجوری لبالب بھری رہنی چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *