مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے تیونس کے اپنے ہم منصب قیس سعید کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کے دوران فلسطین کی آزادی اور غزہ کے مظلوموں کی حمایت میں اس ملک کے موقف کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کے مظلوم اور نہتے عوام کے حقوق کی حمایت کے سلسلے میں تیونس کا موقف قابل تعریف ہے۔
صدر پزشکیان نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر تمام مسلمان اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں تو وہ غزہ میں جاری صیہونی جرائم کو روک سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ متحد اسلامی اقوام مظلوم فلسطینیوں کے خلاف صیہونی جرائم کو روکنے کے لیے موثر اقدام کریں گی۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران تیونس سمیت تمام اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کے لئے کوشاں ہے۔
اس موقع پر تیونس کے صدر نے کہا کہ تیونس کے عوام نے ہمیشہ فلسطین اور غزہ کے مظلوم عوام کے جائز حقوق کی حمایت کی ہے اور ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ ہمیں فلسطینی قوم کی نسل کشی اور اس سرزمین پر صیہونی جارحیت کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
تیونس کے سربراہ نے کہا کہ فلسطینی باشندے ہی فلسطینی سرزمین کے اصل مالک ہیں اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ اقوام متحدہ کی عدم فعالیت اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کے باوجود فلسطین بین الاقوامی سطح پر ایک انسانی مسئلہ بن چکا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ فلسطینی قوم یقینی طور پر فتح حاصل کرے گی اور مسلم اقوام کے اتحاد سے فلسطینیوں کو ان کے حقوق مل جائیں گے۔
قیس سعید نے کہا تیونس ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے لئے تمام کوششیں بروئے کار لائے گا۔