
حیدرآباد (منصف نیوز ڈیسک) اسپیشل سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود مسٹر تفسیر اقبال نے چہارشنبہ کو ایک میمو جاری کرتے ہوئے وظیفہ پر سبکدوشی کے بعد بھی محکمہ اقلیتی بہبود میں خدمات انجام دینے والے72 ملازمین کی خدمات کو برخاست کردینے کے احکام جاری کئے ہیں۔خدمات سے برخاست کردینے جانے والو ں میں زیادہ تر اقلیتی اقامتی اسکولس میں مامور تھے۔
اسپیشل سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود نے یہ کارروائی محکمہ نظم ونسق عامہ کی جانب سے دی گئی ہدایت پرکی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ 31 مارچ 2025 تک اُن ملازمین کی خدمات کو ختم کردیاجائے جو اپنے وظیفہ پر سبکدوشی کے باوجود بھی برسرخدمت تھے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ جن ملازمین کی خدمات کو برخاست کیاگیا اُن میں سرفہرست مسٹر اے کے خان کا نام جو کانگریس حکومت کے قیام تک نائب صدرنشین وصدرٹمریز فرائض انجام دے رہے تھے جبکہ ان کی جگہ پر تقریباً ایک برس قبل ہی مسٹر محمد فہیم قریشی کو تقرر کیا گیا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا اِن احکام کی روشنی میں یہ متصور کیاجائے کہ ایک ہی عہدہ پر دو افراد فائز رہے ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنبش قلم سے بیک وقت 72 عہدیداروں کو خدمات سے برطرف کردیا گیا لیکن ان کی جگہ نہ ہی تقررات کئے گئے ہیں اور نہ ہی کسی اور عہدیدار کو ان کی ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔اچانک اتنی بڑی تعداد میں کلیدی عہدوں پر خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کو برخاست کردیئے جانے سے جو خلاء پیدا ہوگا اُس کے نتیجہ میں اُن اداروں کی کارکردگی پر منفی اثر پڑے گا۔
یاد رہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت کام کرنے والے مختلف اداروں میں پہلے سے ہی عہدیداروں اور ملازمین کی قلت پائی جاتی ہے۔ ایسے میں وظیفہ کے بعد خدمات انجام دینے والے ملازمین کو برخاست کردینے سے ان اداروں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوگی۔
جن عہدیداروں کو سبکدوش کیا گیا ہے اُن میں زیادہ ترکلیدی اور انتظامی عہدوں پر فائز تھے۔ سبکدوش کئے جانے والے ملازمین میں قابل ذکر سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد جناب محمد عبدالقدیر صدیقی، مسرز جی رویندر اور راما داس، لاء آفیسرس وقف بورڈمحمد وزیر احمد، اے ایف بذات حسین، سید دولت حسین اور شیخ جیلانی ایگزیکٹیو آفیسرز تلنگانہ وقف بورڈ کے علاوہ ٹمریز کے کئی کنسلٹنٹس، ویجلنس آفیسرز اورپرنسپالس شامل ہیں۔ تاہم سی ای ڈی ایم اوردائرۃ المعارف کے سربراہ پروفیسر ایس اے شکور کا نام اِس فہرست میں موجود نہیں ہے حالانکہ وہ بھی ا یک سبکدوش پروفیسر ہیں۔