
نئی دہلی: دوارکا پیدل یاترا کے دوران، ریلائنس کے وارث اننت امبانی نے ذبح ہونے کے لیے لے جائی جا رہی مرغیوں سے بھرا ایک ٹرک رکوا کر تمام 250 مرغیوں کو دوگنے داموں میں خرید لیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جہاں انہیں ہاتھ میں ایک مرغی پکڑے فخریہ انداز میں چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کئی میڈیا ہاؤسز نے اس کو جانوروں کی ’آزادی‘ اور ایک ’تاریک انجام‘ سے نجات قرار دیا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب اننت امبانی جانوروں کے تحفظ کی وجہ سے خبروں میں آئے ہوں۔ وہ پہلے ہی ونتارا (Vantara) نامی ایک متنازعہ جانوروں کے ریسکیو سینٹر کے مالک ہیں، جسے کئی لوگ ’نجی چڑیا گھر‘ قرار دیتے ہیں۔ یہ سنٹر 3500 ایکڑ پر محیط ہے، جہاں 2000 سے زائد جانور رکھے گئے ہیں، جن میں افریقی شیر اور ہندوستانی شیر بھی شامل ہیں۔ کچھ لوگوں نے سوال اٹھایا کہ آخر ان جانوروں کو کھانے میں کیا دیا جاتا ہے؟ کیا یہ بھی ‘محفوظ شدہ’ مرغیوں پر گزارا کرتے ہیں؟
سوشل میڈیا پر ملا جلا ردِ عمل
اس ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی دلچسپ اور طنزیہ آراء سامنے آئیں۔ کسی نے طنز کیا:
’’لیکن اب مرغی اپنی ساری زندگی کرے گی کیا؟‘‘
ایک اور صارف نے لکھا:
’’جدھر دیکھو، ادھر ناٹک ہی چل رہا ہے۔‘‘
کچھ نے اسے پی آر اسٹنٹ قرار دیا اور ایک صارف نے یاد دلایا:
’’اپنی ہی شادی میں 40 ہزار یورو کا مگرمچھ کی کھال کا جیکٹ پہننے والے اننت امبانی نے آج 250 مرغیاں بچا لیں۔ قدرت کا حساب کتاب درست ہو رہا ہے۔‘‘
کچھ صارفین نے سوال اٹھایا کہ اگر امبانی خاندان کو جانوروں سے اتنی محبت ہے، تو پھر ’’جیو مارٹ پر چکن، مٹن مسالہ، اور ڈرائی فش کیوں فروخت ہو رہی ہے؟‘‘
مزید برآں، سوشل میڈیا پر ’ونتارا کے جانور روٹی اور ڈوسا کھاتے ہوئے‘ کے میمز بھی وائرل ہو گئے۔