
شازیہ نکہت جونیئر لیکچرر زولوجی حیدرآباد
روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو دوسری عبادتوں سے زیادہ خالص اور کسی بھی دکھاوے سے پاک ہوتی ہے روزہ سے نفس پر قابو پانے کی قوت ملتی ہےاس ماہ میں نفس کی ٹریننگ ہوتی ہے کہ کس طرح باقی تمام مہینوں میںرہنا چاہیے۔ اس مہینے کے روزہ مکمل ہونے پر اللہ تعالٰی نے انعام کا دن عطا فرمایا ہے
سعد بن اوس انصاری اپنے والد حضرت اوس انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتےہیں انہوں نے کہا
“رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
جب عید الفطر کا دن آتا ہے تو خدا کے فرشتے تمام راستوں کے نکڑ پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اے مسلمانو اپنےرب کے پاس چلو جو بڑا کریم ہے اور جو نیکی اور بھلائی کی باتیں بتاتا اور
اس پر عمل کرنے کی توفیق دیتا ہے پھر اس پر بہت زیادہ انعام دیتا ہے۔ تمہیں اس کی طرف سے تراویح
پڑھنے کاحکم دیاگیا تم نے تراویح پڑھی۔ تم کو دن میں روزے رکھنے کا حکم دیا گیا تم نے روزے رکھیے اور اپنے رب کی اطاعت گزاری کی تو اب چلو اپنا نعام لے لو۔
اور جب لوگ عید کی نماز پڑھ چکتےہیں ‘ تو اللہ تعالٰی کا ایک فرشتہ اعلان کرتا ہے کہ،اے لوگوں تمھارے رب نے تمھاری بخشش فرمادی پس تم اپنے گھروں کو کامیاب لوٹوں!یہ عید کا دن انعام کا دن ہے اور اس دن کو فرشتوں کی دنیا میں( آسمان پر ) انعام کا دن کھا جاتا ہے۔(ترغیب و ترتیب )
اللہ ہماری عبادتوں اور تلاوتوں کو قبول کریں اور اپنے انعامات سےہمیں نوازے آمین ثم آمین