اڈیشہ کانگریس کے انچارج اجے کامر للّو نے کہا کہ ’’ملک میں خواتین کی حفاظت کی بات کرنا کب سے جرم ہو گیا؟ اڈیشہ میں 64000 سے زائد خواتین غائب ہیں۔ ہمارے اراکین اسمبلی کو معطل کرنا غیر جمہوری عمل ہے۔‘‘
ویڈیو گریب۔ اڈیشہ میں کانگریس مظاہرین کے خلاف واٹر کینن کا استعمال کرتی ہوئی پولیس
اڈیشہ میں حکمراں جماعت اور کانگریس کے درمیان سیاسی تصادم جاری ہے۔ اڈیشہ کی راجدھانی بھونیشور میں جمعرات (27 مارچ) کو کانگریس کارکنان نے اسمبلی کے باہر 14 کانگریس اراکین اسمبلی کی معطلی کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ ان اراکین اسمبلی کو ایوان میں خواتین کے حق میں آواز اٹھانے کی وجہ سے 25 مارچ کو معطل کر دیا گیا تھا۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔ پولیس لاٹھی چارج میں کئی کانگریسی کارکنان بری طرح زخمی بھی ہو گئے۔ اس واقعہ کی ویڈیو کانگریس نے اپنے آفیشیل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر بھی کی ہے۔
پوسٹ میں حکمراں جماعت کو تاناشاہ بتاتے ہوئے کانگریس نے لکھا کہ ’’آج اڈیشہ میں خواتین کی حفاظت کو لے کر ’اڈیشہ کانگریس‘ کے ساتھی آواز اٹھا رہے تھے، لیکن بی جے پی حکومت تاناشاہی پر آ گئی۔ کہاں بی جے پی حکومت کو خواتین کی حفاظت پر کام کرنا چاہیے تھا، اس کے برخلاف تحریک کو دبانے میں لگی ہے۔‘‘ پوسٹ میں کانگریس نے آگے لکھا کہ ’’بی جے پی کے اشارے پر پولیس لاٹھیاں برسانے لگیں ہیں تاکہ ہماری آواز دبائی جا سکے۔ بی جے پی حکومت یہ جان لے کہ ہم لاٹھی-گولی، آنسو گیس کے گولوں اور پانی کے بوچھاروں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ خواتین کے ساتھ ہو رہی ناانصافی کو ہم برداشت نہیں کریں گے۔۔۔ان کی لڑائی لڑیں گے اور انصاف دلا کر رہیں گے۔‘‘
واضح ہو کہ 25 مارچ کو اڈیشہ اسمبلی میں غیر پارلیمانی طرز عمل کا حوالہ دیتے ہوئے 14 کانگریسی اراکین اسمبلی کو معطل کر دیا گیا تھا۔ معطل اراکین اسمبلی میں کانگریس قانون ساز پارٹی کے رہنما راما چندر کدم، ساگر چرن داس، منگو کھلّا، ستیہ جیت گومنگو، اشوک کمار داس، دسرتھی گمانگو اور صوفیہ فردوس شامل ہیں۔ اسپیکر کے فیصلے کے بعد کانگریس اراکین نے ہنگامہ کیا اور گھنٹی بجانی شروع کر دی۔ دیر رات تک اراکین اسمبلی ایوان میں ہی موجود تھے۔
اراکین اسمبلی کی معطلی کے بعد اڈیشہ کانگریس کے انچارج اجے کمار للّو نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے کہا تھا کہ ’’ملک میں خواتین کی حفاظت کی بات کرنا کب سے جرم ہو گیا؟ اڈیشہ میں 64000 سے زائد خواتین غائب ہیں۔ روزانہ اجتماعی عصمت دری ہو رہی ہے۔ اگر منتخب اراکین اسمبلی ان ایشوز پر حکومت سے جواب طلب کرتے ہیں تو حکومت کو کس بات کا خوف ہے؟ ہمارے اراکین اسمبلی کو معطل کرنا غیر جمہوری عمل ہے۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔