مسجد الحرام میں افطار کے بعد دسترخوان سمیٹنے میں محض پانچ منٹ لگتے ہیں۔ حیرت انگیز

حیدرآباد ۔ کے این واصف 

حرم مکی میں صفائی کا عمل ہو یا دیگر کام، یہ سب ماہر عملے کے ذریعہ حیرت انگیز طریقہ سے مکمل کئے جاتے ہیں۔ ماہ رمضان مین افطار کے دستر لگانا اور بعد افطار انھین اٹھانا ایک مشکل کام ہے۔

 

لہٰذا ادارہ امور حرمین شریفین کی انتظامیہ نے رمضان میں افطار دسترخوان بچھانے اور سمیٹنے کے لیے انتہائی ماہر افراد پر مشتمل ٹیم مامور کی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق مسجد الحرام کے بیرونی صحنوں میں روزہ داروں کو افطاری کی سہولت فراہم کرنے کے لیے دسترخوان بچھائے جاتے ہیں جہاں انواع و اقسام کی افطاری فراہم کی جاتی ہے۔

 

دارہ امور حرمین کی نگران ٹیموں کی جانب سےاس امر کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ افطاری ٹیمیں وقت مقررہ پر دسترخوان اٹھائیں تاکہ مغرب کی نماز کی ادائیگی کےلیے صف بندی میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انتظامیہ نے افطاری دسترخوان ڈالنے اور اٹھانے کے لیے ٹیموں کو اس طرح منظم کیا کہ دسترخوان اٹھانے میں 5 منٹ سے زیادہ کا وقت نہ لگے۔

 

مسجد الحرام کے بیرونی صحنوں میں افطاری دسترخوانوں کی مجموعی لمبائی 50 کلو میٹر ہوتی ہے جسے روزہ داروں کے سامنے بچھانا اور ان افطارمکمل ہوتے ہی انہیں کسی تاخیر کے بغیر اٹھا لینا ہوتا ہے۔

 

واضح رہے مسجد الحرام کے صحنوں میں یومیہ بنیاد پر 3200 دسترخوان لگتے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *