دہلی ہائی کورٹ کا عام آدمی پارٹی کی رہنما آتشی کے انتخاب پر نوٹس، انتخابی بے ضابطگیوں کا الزام

دہلی ہائی کورٹ نے آتشی کی کالکاجی اسمبلی نشست سے جیت کو چیلنج کرنے والی درخواست پر نوٹس جاری کیا۔ ان پر انتخابی بے ضابطگیوں، بدعنوانی اور عہدے کے غلط استعمال کے الزامات ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ آتشی / قومی آواز / وپن</p></div><div class="paragraphs"><p>دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ آتشی / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ آتشی / قومی آواز / وپن

user

دہلی ہائی کورٹ نے عام آدمی پارٹی (عآپ) کی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ آتشی کی کالکاجی اسمبلی نشست سے جیت کو چیلنج کرنے والی درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو انتخابی ریکارڈ محفوظ رکھنے کی ہدایت بھی دی ہے۔

یہ درخواست کالکاجی کے دو ووٹروں، کملجیت سنگھ دگل اور آیوش رانا نے دائر کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ آتشی اور ان کے ایجنٹوں نے انتخابات میں بدعنوانی اور غیر قانونی سرگرمیوں کا سہارا لے کر کامیابی حاصل کی۔ درخواست گزاروں کا مطالبہ ہے کہ آتشی کا انتخاب کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں مستقبل میں بھی الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آتشی کے حامیوں نے ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے نقد رقم تقسیم کی۔ اس کے علاوہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مخالف امیدوار، بی جے پی کے رہنما رمیش بدھوڑی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے جعلی ویڈیوز جاری کروائیں۔ درخواست گزاروں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آتشی نے وزیر اعلیٰ کے طور پر سرکاری گاڑی کو اپنے انتخابی مہم میں استعمال کیا اور ووٹنگ سے 48 گھنٹے قبل عائد پابندی کی خلاف ورزی بھی کی۔

واضح رہے کہ 5 فروری 2025 کو دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 22 سیٹیں ملیں، جبکہ بی جے پی نے 70 میں سے 48 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ کالکاجی نشست پر آتشی نے بی جے پی کے رمیش بدھوڑی کو 3521 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ آتشی کو 52,154 ووٹ ملے، جبکہ بدھوڑی نے 48,633 ووٹ حاصل کیے تھے۔ کانگریس امیدوار الکا لامبا کو محض 4,392 ووٹ ملے تھے۔ ہائی کورٹ نے آتشی، الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *