
بنگلورو (پی ٹی آئی) سرکاری ٹھیکوں میں مسلمانوں کو چارفیصد ریزرویشن فراہم کرنے حکومت کرناٹک کے فیصلے پرجاری مباحث کے بیچ جنرل سکریٹری راشٹریہ سویم سیوک سنگھ دتاتریہ ہوسبلے نے آج زور دے کرکہا کہ دستور مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن(کوٹہ) کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا ریزرویشن معماردستور بی آرامبیڈکر کے نظریہ کے خلاف ہے۔ اکھل بھارتیہ پرتی نیدھی سبھا کے اجلاس کے اختتام پر اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ باباصاحب ا مبیڈکر کے تحریرکردہ دستور میں مذہب پرمبنی ریزرویشن ناقابل قبول ہے۔
جو بھی ایسا کررہا ہے دستور کے معمار کے خلاف کررہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیرمنقسم آندھراپردیش اور مہاراشٹرا کی حکومتیں جب مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن فراہم کرنے کی کوششیں کی ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ نے اسے مستردکردیا۔ ہوسبلے نے زور دے کرکہا کہ ایسا کوٹہ فراہم کرنے قانونی گنجائش کو عدالتیں مستردکردی ہیں۔
مہاراشٹرا میں 17 ویں صدی کے مغل شہنشاہ اورنگ زیب کی قبرپرجاری تنازعہ کے سوال پرہوسبلے نے ریمارک کیاکہ اورنگ زیب کو ایک اہم شخص بنایاگیا ہے اس کے بھائی داراشکوہ کو نہیں بنایاگیا جو سماجی یکجہتی پر یقین رکھتا تھا۔ وہ جو ہندوستان کے اقدار کے خلاف تھے انہیں اہم شخص قراردیاگیا۔
ہوسبلے نے مغل شہنشاہ اکبر کے خلاف مقابلہ کرنے والے راجپوت بادشاہ مہاراناپرتاپ کی ستائش کی۔ آرایس ایس لیڈر نے دعویٰ کیاکہ لوگ جو ’بیرونی حملہ آور ذہنیت‘ رکھتے ہیں ہندوستان کے لئے خطرہ ہیں۔ ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں جو ہندوستانی اقدار کے حامی ہیں۔