
حیدرآباد: مرکزی وزیر کشن ریڈی نے اتوار کے روز الزام عائد کیا کہ ٹاملناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے، انتخابی حد بندیوں اور ہندی زبان کو مسلط کرنے کے بارے میں غلط پروپگنڈہ پھیلا رہی ہیاس کی یہ کوشش اسمبلی الیکشن کے سامنا کرنے کیلئے شراب اسکام کے الزامات سے بچنے کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ریاستوں کرناٹک اور تلنگانہ میں بی جے پی بہر صورت برسر اقتدار آئے گی۔
بی جے پی قائد نے الزام عائد کیا کہ حدبندی مسئلہ پر چیف منسٹر ٹاملناڈو کی جانب سے چینائی میں منعقدہ میٹنگ میں شریک جماعتیں، دراصل، جنوب میں بی جے پی کی پیشرفت کو روکنا چاہتی ہیں۔ یہ موقع پرست جماعتیں یہ غلط پروپگنڈہ کررہی ہیں کہ انتخابی حلقوں کی مجوزہ ازسر نوحد بندی سے جنوبی ریاستیں شدید متاثر ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حد بندی کے مسئلہ پر نہ تو مرکزی حکومت اور نہ ہی بی جے پی کے اندر بات چیت ہوئی ہے۔ اگر اس مسئلہ پر غور وخوص ہوتا تو اس بارے میں اجلاس طلب کیا جاتا اور تجاویز طلب کی جاتی تھیں مگر ایسا کچھ نہیں ہوا۔ حدبندی پر کوئی بحث ہی ہیں ہوئی ہے۔ ٹاملناڈو میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہ افراد، جھوٹا پروپگنڈہ کررہے ہیں۔کشن ریڈی جو تلنگانہ بی جے پی کے صدر بھی ہیں، نے یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹاملناڈو میں گزشتہ 4برسوں سے ایک کرپٹ خاندان کی حکمرانی ہے۔ ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر اسٹالن کو شراب اسکام کے بارے میں جواب دینا چاہئے۔ وہ، اسے بچنا چاہتے ہیں، اس لئے وہ زبان، حدبندی کے نام پر بی جے پی کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کسی امتیاز کے بغیر تمام ر یاستوں کی ترقی کیلئے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہفتہ کے رؤز چینائی میں منعقدہ اجلاس میں خودستائش اور خود غرضی یہ جماعتیں اکھٹا ہوئیں اور ان جماعتوں نے غیر مناسب مسائل کو اجاگر کیا۔ کشن ریڈی نے کہا کہ2024 کے لوک سبھا الیکشن میں بھی ان جماعتوں نے بی جے پی کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ کیا کہ بی جے پی، آئین بدلنا چاہتی ہے مگر الیکشن کے بعد وہ مسئلہ کو بھول گئیں۔
بی جے پی اور مرکز کی طرف سے جنوبی ریاستوں کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ مستقبل میں حدبندی اور مردم شماری کے بارے میں رائے لی جائے گی اور مرکز کی این ڈی اے حکومت تمام ریاستوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے بعد ہی لوک سبھا کے حلقوں کی حدبندی مسئلہ پر غور ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹالن کو آگے رکھتے ہوئے کانگریس ڈرامہ کررہی ہے۔
چینائی اجلاس میں کانگریس اوربی آر ایس وخود کی شرکت سے یہ بات صاف ظاہر ہوجاتی ہے کہ ان دونوں جماعتوں کے درمیان پہلے سے ہی روابط ہیں۔ حکمراں جماعت کانگریس کی جانب سے چیف منسٹر ریونت ریڈی اور صدر ٹی پی سی سی مہیش کمار گوڑنے چینائی کانکلیو میں شرکت کی۔