
دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، سال 2060 تک مسلمانوں کی آبادی میں 70 فیصد اضافہ ہوگا، جس کے بعد ان کی تعداد 3 ارب سے تجاوز کر جائے گی۔
کینیڈا میں مسلم آبادی تین گنا بڑھنے کا امکان
پیویو ریسرچ سینٹر (Pew Research Center) کی ایک نئی تحقیق کے مطابق، اگلے 5 سالوں میں کینیڈا میں مسلمانوں کی آبادی میں تین گنا اضافہ ہوگا۔ 2010 میں کینیڈا میں مسلمانوں کی تعداد 9,40,000 تھی، جو 2030 تک بڑھ کر 2.7 ملین ہو جائے گی۔ اس کے نتیجے میں مسلمانوں کا تناسب ملک کی کل آبادی کا 6.6 فیصد ہو جائے گا۔
امریکہ میں مسلم آبادی میں نمایاں اضافہ
اسی تحقیق کے مطابق، امریکہ میں بھی مسلمانوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ خاص طور پر 0-4 سال کی عمر کے مسلم بچوں کی تعداد 2010 میں 2 لاکھ تھی، جو 2030 تک بڑھ کر 6.5 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
بھارت میں ہندو اکثریتی ملک رہے گا
مطالعے کے مطابق، بھارت اور نیپال مستقبل میں بھی ہندو اکثریتی ممالک رہیں گے۔ 2010 میں بھارت میں ہندو آبادی 80 فیصد تھی، جو 2050 میں بھی اکثریت میں رہے گی، تاہم اس کا تناسب کم ہو کر 77 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ 2050 تک بھارت دنیا کی 18 فیصد آبادی پر مشتمل ہوگا، جس میں ہندوؤں کی تعداد 15 فیصد ہوگی۔ دنیا بھر میں ہندو آبادی آئندہ 25 سالوں میں 1 ارب سے 1.4 ارب تک پہنچنے کی توقع ہے۔
دنیا میں تیزی سے پھیلتا ہوا اسلام
پیویو ریسرچ کے مطابق، اسلام اس وقت دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے۔ آئندہ برسوں میں اس کی ترقی جاری رہے گی اور 2060 تک مسلمان دنیا کی سب سے بڑی مذہبی برادری بن جائیں گے۔ تحقیق کے مطابق، مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافے کی بنیادی وجوہات میں نوجوان آبادی کی زیادہ تعداد، زیادہ شرح پیدائش اور مذہبی تبدیلی شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2060 تک دنیا کی مجموعی آبادی میں 32 فیصد اضافہ ہوگا، جبکہ مسلم آبادی 70 فیصد تک بڑھ جائے گی، جو عالمی اوسط سے دوگنا زیادہ ہے۔