
نئی دہلی (پی ٹی آئی) انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایس ڈی پی آئی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں تازہ دھاوؤں کے بعد ٹاملناڈو کے کوئمبتور سے ایک شخص کو گرفتا ر کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ ایس ڈی پی آئی ممنوعہ پاپولرفرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کی سیاسی جماعت ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وحید الرحمن زین العابدین کو ضلع کوئمبتور کے مٹوپالایم سے انسدادِ منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے زین العابدین کے مکان کی تلاشی لینے کے بعد اسے گرفتار کیا۔ اسے دہلی لایا گیا ہے اور آج ہی خصوصی عدالت میں پیش کئے جانے کی توقع ہے۔
ای ڈی نے جمعرات کے روز ٹاملناڈو، راجستھان، مغربی بنگال اور کیرالا میں بیک وقت دھاوے کئے تھے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے مارچ کے پہلے ہفتہ میں پہلے راؤنڈ کے دھاوے کئے تھے اور ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر ایم کے فیضی کو گرفتار کرلیا تھا۔
ای ڈی نے فیضی کو ریمانڈ میں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک عدالت میں دعویٰ کیا کہ دونوں تنظیموں (پاپولرفرنٹ آف انڈیا اور ایس ڈی پی آئی) کے درمیان فطری تعلق ہے اور پی ایف آئی اپنی سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے ذریعہ مجرمانہ سرگرمیاں انجام دے رہی تھی۔
مرکز نے ستمبر 2024ء میں پی ایف آئی کو ممنوعہ تنظیم اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث غیرقانونی اسوسی ایشن قرار دیا تھا۔ اس دعوے کے بعد ای ڈی، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور ریاستی پولیس فورسس نے پی ایف آئی پر دھاوے کئے تھے۔ ایس ڈی پی آئی 2009ء میں قائم کی گئی تھی اور یہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ساتھ سیاسی جماعت کی حیثیت سے درج ہے۔
ای ڈی نے جاریہ ہفتہ کے اوائل میں فیضی کو ریمانڈ میں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کا آپس میں ”فطری“ تعلق ہے اور ایس ڈی پی آئی اور کچھ نہیں بلکہ پی ایف آئی کا سیاسی محاذ ہے جس پر پی ایف آئی کنٹرول کرتی تھی اور فنڈس فراہم کرتی تھی۔ ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس یہ ثبوت موجود ہے کہ دونوں تنظیموں کے درمیان گہرا تعلق ہے اور ان کے کیڈرس دونوں تنظیموں کے ارکان ہیں۔ پی ایف آئی کے عہدیدار ایس ڈی پی آئی کی بنیاد رکھنے میں شامل ہیں اور ایک دوسرے کے اثاثوں کا استعمال کرتے ہیں۔