راہل گاندھی نے معروف دانشور اور دلت ایشوز کے ماہر پروفیسر تھوراٹ سے بابا امبیڈکر کے مہاڑ ستیاگرہ پر سیر حاصل گفتگو کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے کہا کہ 98 سال قبل شروع ہوئی حصہ داری کی لڑائی جاری ہے۔


آج سے ٹھیک 98 سال قبل، یعنی 20 مارچ 1927 کو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے ’مہاڑ ستیاگرہ‘ کا آغاز کیا تھا۔ اس تعلق سے کانگریس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے آج معروف دانشور اور دلت ایشوز کے ماہر پروفیسر سکھدیو تھوراٹ سے سیر حاصل گفتگو کی۔ اس بات چیت کی تقریباً 15 منٹ پر مشتمل ویڈیو راہل گاندھی نے اپنے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کی ہے، جس میں وہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ 98 سال قبل ڈاکٹر امبیڈکر نے جو حصہ داری کی لڑائی شروع کی تھی، وہ آج بھی جاری ہے۔
راہل گاندھی نے پروفیسر تھوراٹ سے ہوئی گفتگو کی جانکاری سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بھی دی ہے اور اپنے کچھ نظریات بھی پیش کیے ہیں۔ پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’98 سال قبل شروع ہوئی حصہ داری کی لڑائی جاری ہے۔ 20 مارچ 1927 کو باباصاحب امبیڈکر نے مہاڑ ستیاگرہ کے ذریعہ نسلی تفریق کو براہ راست چیلنج پیش کیا تھا۔ یہ صرف پانی کے حق کی نہیں، بلکہ مساوات اور وقار کی لڑائی تھی۔‘‘ اس پوسٹ میں وہ بتاتے ہیں کہ ’’مشہور ماہر تعلیم، ماہر معیشت، دلت ایشوز کے جانکار اور تلنگانہ میں ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے تشکیل کمیٹی کے رکن پروفیسر تھوراٹ سے مہاڑ ستیاگرہ کی اہمیت پر بات کی۔ اس دوران دلتوں کی حکومت، تعلیم، نوکرشاہی اور وسائل تک رسائی کے لیے اب بھی جاری جدوجہد پر بھی ہم نے تفصیل سے گفتگو کی۔‘‘
راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری موجودہ حالات میں بہت ضروری ہے، کیونکہ ’مہاڑ ستیاگرہ‘ جس مقصد سے شروع کیا گیا تھا، ذات پر مبنی مردم شماری اسی عدم مساوات کی حقیقت کو سامنے لانے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔ جو اس مردم شماری کے خلاف ہیں، وہ درحقیقت سچائی کو باہر آنے نہیں دینا چاہتے ہیں۔ راہل گاندھی کہتے ہیں کہ ’’باباصاحب کا خواب آج بھی ادھورا ہے۔ ان کی لڑائی صرف ماضی کی نہیں، آج کی بھی لڑائی ہے۔ ہم اسے پوری طاقت سے لڑیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔