[]
چینائی: تامل ناڈو میں حکمران جماعت ڈی ایم کے نے آج سناتن دھرم پر جاری تنازعہ کو آج اس وقت مزید گہرا کردیا جب اس کے لیڈر اور سابق مرکزی وزیر اے راجہ نے کہا کہ ادھیاندھی اسٹالن نے تو اپنی نرم مزاجی کے باعث سناتن دھرم کو ملیریا اور ڈینگو کہا تھا، میں کہتا ہوں سناتن دھرم تو ایچ آئی وی اور جذام جیسا ہے جس کا صفایہ کردیا جانا چاہئے۔
اے راجہ نے یہاں تک کہہ دیا کہ ان کی پارٹی کے ساتھی اور ریاستی وزیر ادھیاندھی اسٹالن کے سناتن دھرم پر تبصرے نرم تھے۔
اے راجہ نے ایک عوامی تقریب میں کہا کہ سناتن اور وشواکرما یوجنا مختلف نہیں ہیں، وہ ایک جیسے ہیں۔ ادھیاندھی اسٹالن اس بارے میں موازنہ کرنے اور دعوی کرنے میں نرم تھے کہ ملیریا اور ڈینگی کی طرح اسے ختم کیا جانا چاہئے۔ تاہم میں کہتا ہوں کہ یہ ایڈس اور جذام جیسا ہے جس کا صفایہ ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ملیریا اور ڈینگو سے سماجی بدنامی نہیں ہوتی مگر سچ پوچھیں تو جذام اور ایچ آئی وی ایڈس کو نفرت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ لہذا ہمیں سناتن دھرم کو ایچ آئی وی اور جذام جیسی سماجی نفرت سے دوچار بیماریوں کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی لے آؤ، میں سناتن دھرم پر بحث کرنے تیار ہوں۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں، چاہے وہ 10 لاکھ ہوں یا ایک کروڑ۔ انہیں کسی بھی طرح کا ہتھیار لانے دو، میں پیریار اور امبیڈکر کی کتابوں کے ساتھ دہلی آکر بحث کرنے تیار ہوں۔
اے راجہ نے چہارشنبہ کے روز کہا تھا کہ اگر وزیر اعظم میٹنگ بلائیں تو وہ کابینہ کے تمام وزراء کو اس سلسلہ میں جواب دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔