پاکستان میں 10 سالہ آمریت کا اندیشہ، موجودہ فاشسٹ نظام میں ملک کی ترقی ممکن نہیں: عمران خان

لاہور: جیل میں بند سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ ”فاشسٹ نظام“ کے رہتے معاشی ترقی کبھی بھی نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان میں ”10 سالہ آمریت“ تھوپے جانے کا منصوبہ ہے۔

2023 کے وسط سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بند 72 سالہ عمران خان اور ان کی پارٹی کا فروری 2024 کے عام انتخابات کے بعد سے وفاقی حکومت سے ٹکراؤ جاری ہے۔ پی ٹی آئی کے کئی قائدین فی الحال حکومت سے بات چیت کررہے ہیں۔

عمران خان نے چہارشنبہ کے دن کہا تھا کہ ان کی پارٹی ملک میں کشیدگی کے خاتمہ میں مدد دینے کے لئے تیسرے دور کی بات چیت میں حصہ لے گی۔ انہوں نے جمعرات کے دن ایکس پر ٹویٹ کیا کہ پاکستان میں 10 سال کی ڈکٹیٹرشپ لگانے کا منصوبہ ہے جس میں 2 سال پہلے ہی گزرچکے ہیں۔

ظلم و زیادتی کا حصہ بننے والے ججس یا پولیس عہدیداروں کو ترقی دی جاتی ہے۔ جج ہمایوں کبیر کو جس نے میرے خلاف غیرقانونی فیصلہ دیا‘ ترقی دی گئی جبکہ راولپنڈی اور سرگودھا کے منصفانہ فیصلے دینے والے ججس کو برطرف کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حرکتوں سے ملک میں میرٹ اور قانون کی حکمرانی پر آنچ آتی ہے۔

عمران خان اکثر صحافیوں سے بات چیت کرتے رہتے ہیں۔ وہ کئی مرتبہ اپنے سوشل میڈیا ہینڈل سے پوسٹ بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی ترقی موجودہ فاشسٹ سسٹم کے رہتے کبھی بھی نہیں ہوسکتی۔ معاشی خوشحالی کے لئے سرمایہ کاری درکار ہے۔

ملک میں بڑھتی دہشت گردی‘ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ناقابل ِ تلافی نقصان پہنچارہی ہے۔ فوج کے بظاہر حوالہ سے انہوں نے کہا کہ المیہ ہے کہ جنہیں دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے وہ اپنے تمام وسائل اور توانائی ہماری پارٹی کو گھیرنے میں لگارہے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ شخصی انا اور عارضی فائدوں سے اوپر اٹھ کر ملک کے وقار اور خوشحالی پر توجہ دینی چاہئے۔

پی ٹی آئی سربراہ نے یاددہانی کرائی کہ اسلام آباد میں 26 نومبر کے احتجاج میں حصہ لینے والے ان کے کئی پارٹی ورکرس ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ یہ لوگ اسلام آباد کے ڈی چوک سے غائب ہوئے‘ کسی دوردراز قبائلی علاقہ سے نہیں۔ حکومت نہ تو انہیں عدالت میں پیش کرتی ہے اور نہ ہی انہیں ڈھونڈ نکالنے کے سنجیدہ اقدامات کرتی ہے۔

انہوں نے اپنا مطالبہ دُہرایا کہ حکومت 9 مئی 2023 اور 26 نومبر 2024کے واقعات کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کرے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کی زیرقیادت حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت کے 2 دور ہوچکے ہیں۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *