سراج اور شاہین میں بہتر کون؟

[]

حیدرآباد: ہندوستان کی میزبانی میں ونڈے ورلڈکپ کا آئندہ ماہ شروع ہونے والا ہے۔ اس سے قبل تمام ٹیموں نے اپنے اسکواڈز کا اعلان کردیا ہے۔ ورلڈکپ کے آغاز سے ایک ماہ قبل پاکستان لنکا کی میزبانی میں ایشیاء کپ کھیلا جارہاہے جس کے چند میاچس پاکستان میں اور کچھ میاچس سری لنکا میں کھیلے جارہے ہیں۔ ایشیاء کپ میں اصل توجہ کا مرکز ہند۔پاک مقابلے ہیں۔

دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا میاچ بارش کی نذر ہوگیا۔ اس میاچ میں ہندوستانی ٹیم پہلے بیاٹنگ کرتے ہوئے 266 رن بناکر آؤٹ ہوگئی۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے سب سے زیادہ 4 وکٹ حاصل کئے۔

شاہین آفریدی کو اس وقت دنیا کے چند بہترین فاسٹ بولرس میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے جبکہ شاہین نے اپنی کارکردگی سے اسے ثابت بھی کیاہے۔ لیکن ہندوستانی ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر محمد سراج کی گذشتہ دو برس کے دوران کارکردگی پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتاہے کہ حیدرآبادی فاسٹ بولر نے شاہین شاہ آفریدی سے بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔

 سال 2021 کے بعد سے دونوں بولرس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستانی بولر‘ پاکستانی بولر سے کافی آگے ہے۔ شاہین آفریدی نے 2021 کے بعد سے اب تک (ایشیاء کپ سے پہلے) 18 میاچس میں 33 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

 اس دوران ان کا اوسط 25.1 رہا جبکہ شاہین نے ہر اوور میں 5.6 کے حساب سے رن خرچ کئے۔ شاہین کا اسٹرائیک ریٹ 26.9 رہا جبکہ اس دوران کی بہترین بولنگ 63/4 رہی۔ اس عرصہ میں شاہین نے 17 رن ایکسٹرا کے دیئے جبکہ 9 میڈن اوورس بھی ڈالے۔

 دوسری جانب سراج نے 2021 کے بعد سے اب تک (ایشیاء کپ سے پہلے) 23 میاچس میں 43 وکٹ حاصل کئے جبکہ ان کا اوسط 19 رہا جو شاہین سے بہتر ہے۔ اس دوران سراج نے فی اوورس صرف 4.6 رن خرچ کئے جبکہ ان کا اسٹرائیک ریٹ بھی 24.6 رہا جو پاکستانی بولر سے بہتر ہے۔

 اس دوران سراج کی بہترین بولنگ 32/4 رہی جبکہ حیدرآبادی بولر نے 19 میڈن اوورس کئے جو شاہین آفریدی سے 10 اوورس زیادہ ہے۔ سراج کا ریکارڈ محض ایکسٹرا رن دینے کے معاملہ میں شاہین سے خراب ہے۔

جہاں شاہین آفریدی نے صرف 17 رن ایکسٹرا کے دیئے وہیں سراج نے 42 رن زائد خرش کئے۔ مجموعی طورپر دیکھا جائے تو محمد سراج شاہین شاہ آفریدی سے کچھ کم نہیں ہیں بلکہ وہ پاکستانی کھلاڑی سے کہیں زیادہ بہتر بولر ثابت ہوئے ہیں



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *