مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، شام پر قابض ابو محمد الجولانی کی حکومت کے عبوری وزیر خارجہ اسد الشیبانی کچھ دیر پہلے سرکاری دورے پر عراق پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں عراقی وزیرخارجہ نے کہا کہ شامی وفد کے ساتھ دہشت گرد گروہ داعش سے نمٹنے کے لیے مشترکہ آپریشن روم کی تشکیل کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا ۔
فواد حسین نے کہا کہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عراق کا تجربہ شام کے لیے بھی کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ شام میں عدم استحکام کا براہ راست اثر عراق کی صورت حال پر پڑے گا۔
عراقی وزیر خارجہ نے شام کے ساحلی علاقوں کے واقعات سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس کمیٹی کے نتائج جلد سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے کسی بھی گروہ کو نظر انداز کرنا معاشرے میں انتشار اور عدم تحفظ کا باعث بن سکتا ہے جس کا فائدہ دہشت گرد ٹولوں کو ہوگا۔
عراقی وزیر خارجہ نے داعش سے نمٹنے کے لیے پانچ ممالک کے درمیان مشترکہ آپریشن روم بنانے کا اعلان کیا۔
اس پریس کانفرنس کے دوران جولانی رژیم کے عبوری وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ بغداد کا دورہ عراق اور شام کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے فریم ورک میں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق اور شام کو اپنے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کو روکنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے!