مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایران کے مبینہ بڑھتے ہوئے یورینیم ذخیرے پر اجلاس منعقد کرے گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 میں سے 6 ارکان فرانس، یونان، پاناما، جنوبی کوریا، برطانیہ اور امریکہ نے اس اجلاس کی درخواست کی ہے۔
یہ ممالک اس بات پر بھی زور دے رہے ہیں کہ عالمی جوہری ادارے کے ساتھ ایران کے تعاون پر غور کرنے کے لئے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانا ضروری ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے اس مجوزہ اجلاس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ایران متعدد بار واضح کر چکا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا اور اس کی جوہری ٹیکنالوجی صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ ایرانی حکومت کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی کے ایک فتوے کے تحت کسی بھی قسم کے تباہ کن ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال پر پابندی عائد ہے۔