
نئی دہلی: ریاست بہار کے بی جے پی رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر نے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو ہولی کے دن اپنے گھروں میں رہنا چاہئے تاکہ ہندوؤں کو اپنا تہوار بلا کسی رکاوٹ کے منانے دیا جا سکے۔ ان کے مطابق چونکہ اس سال ہولی کا تہوار جمعہ کے دن آ رہا ہے اور رمضان کا مہینہ بھی شروع ہو چکا ہے۔
ہری بھوشن ٹھاکر نے اس بارے میں مزید کہا کہ “ایک سال میں 52 جمعے ہوتے ہیں اور ہولی کا تہوار ان میں سے ایک جمعہ کو آتا ہے لہٰذا مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ہندوؤں کو بلا کسی مشکل کے تہوار منانے دیں اور اگر رنگ لگ جائیں تو برا نہ مانیں۔ اگر انہیں اس سے کوئی مسئلہ ہے تو انہیں گھر پر رہنا چاہئے تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھا جا سکے۔”
کانگریس آر جے ڈی اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بی جے پی رکن اسمبلی کے بیان کو فرقہ وارانہ اور تقسیم کرنے والا قرار دیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ “یہ بیان نہ صرف مسلمانوں کی آزادی پر قدغن لگانے کی کوشش ہے بلکہ یہ بھارت کے آئین کی خلاف ورزی بھی ہے جو ہر شہری کو اپنے مذہب اور ثقافت کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی دیتا ہے۔”
آر جے ڈی کے قائید نے بھی کہا کہ “یہ بیان مسلمانوں کو شہری حقوق سے محروم کرنے کی کوشش ہے جو ملک کے جمہوری اصولوں کے خلاف ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ہولی جیسے تہوار کے دوران ہندو اور مسلمان مل جل کر خوشیاں مناتے ہیں لیکن اس طرح کے بیانات فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔”
اس متنازعہ بیان پر بی جے پی کی جانب سے کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم بی جے پی کے بعض قائدین نے کہا کہ “ہری بھوشن ٹھاکر کا بیان ذاتی رائے ہے اور اس کا پارٹی کے موقف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔”