وزیراعلی تلنگانہ وعدوں پر عمل کے بجائے مرکز کو مورد الزام ٹہرارہے ہیں:رگھونند ن راو

حیدرآباد: تلنگانہ میں مرکزی فنڈز کے حصول کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے منعقدہ کل جماعتی اجلاس پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رگھونندن راؤ نے شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس کے لیے کم وقت میں اطلاع دینا مناسب نہیں ہے۔

اس معاملے کو دہلی میں ہی حل کرنا چاہیے۔مارچ 10 سے پارلیمنٹ اجلاس ہونے جا رہا ہے، انہوں نے تجویز دی کہ مرکزی وزیر کشن ریڈی کی رہائش گاہ پر تمام پارٹیوں کا اجلاس منعقد کیا جائے اور تمام ایم پیز مل کر مرکزی وزراء سے ملاقات کریں۔

رگھونندن راؤ نے کہا کہ چاہے ریاستی حکومت فنڈز مانگے یا نہ مانگے، بی جے پی تلنگانہ کی ترقی کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کانگریس حکومت پر الزام لگایا کہ اسے اپنے انتخابی وعدوں پر عمل کرنا چاہیے، لیکن وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اپنی ذمہ داری نبھانے کے بجائے مرکزی حکومت کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے چرلہ پلی میں 500 کروڑ روپے کی لاگت سے ریلوے ٹرمنل تعمیر کیا، لیکن ریاستی حکومت وہاں 5 کروڑ روپے کی لاگت سے سڑک بنانے میں ناکام ہو گئی۔

کانگریس کی جانب سے بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان خفیہ معاہدے کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، رگھونندن راؤ نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو بی آر ایس کی لیڈر کویتا جیل نہ جاتیں۔

کانگریس حکومت کے سی آر اور کے ٹی آر کی گرفتاری سے کیوں خوفزدہ ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ کالیشورم کرپشن اور فون ٹیپنگ معاملات میں کانگریس حکومت کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر کے ٹی راما راو کی گرفتاری سے کانگریس کیوں ڈر رہی ہے؟



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *