سپریم کورٹ نے کہا کہ عرضی دہندہ حکومت کے سامنے ریپریزنٹیشن دے۔ ایک ہفتہ کے اندر اہل اتھارٹی اس پر فیصلہ لے کر اس کی جانکاری برسرعام کرے۔


ایئرپورٹ پر حجاج کرام، تصویر سوشل میڈیا
حج سفر کے لیے ہوائی کرایہ الگ الگ مقامات کے لیے مختلف ہونا عام بات ہے، لیکن کچھ مقامات پر کرایہ زیادہ ہونے کی شکایات اکثر سامنے آتی رہتی ہیں۔ ایسی ہی ایک شکایت سپریم کورٹ میں داخل کی گئی۔ اس عرضی میں ہوائی کرایہ طے کرنے سے متعلق سوال اٹھایا گیا، جس پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ عرضی دہندہ حکومت کے سامنے ریپریزنٹیشن دے۔ ایک ہفتے کے اندر اہل اتھارٹی اس پر فیصلہ لے کر اس کی جانکاری عام کرے۔
جسٹس سوریہ کانت نے سماعت کے دوران کہا کہ شکایت میں بتایا گیا ہے کہ جہاں ہوائی کرایہ 85 ہزار سے 86 ہزار روپے لیا جاتا ہے، وہیں کالی کٹ سے جدہ تک سفر کرنے والوں سے ایک لاکھ روپے وصول کیا جاتا ہے، جو کہ بالکل ہی منمانا طریقہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ وزارت برائے اقلیتی امور کی طرف سے طے کیا گیا کرایہ ہے۔ اس عدالت کے لیے کسی بھی پالیسی پر مبنی فیصلے سے متعلق کوئی رائے ظاہر کرنا دانشمندانہ قدم نہیں ہے۔ لیکن اس عرضی کو نامنظور کر دیا گیا تو اس عدالت کا کوئی بھی نظریہ حج سفر کے لیے منفی ہوگا اور اس سے مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔
سپریم کورٹ نے اس عرضی پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اے ایس جی نٹراج کا کہنا ہے کہ دیے گئے ریپریزنٹیشن کی جانچ کی جائے گی اور فیصلے کے اسباب کو ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا جائے گا۔ یہ قدم اس لیے اٹھایا جائے گا تاکہ ظاہر کیا جا سکے کہ کالی کٹ-جدہ سفر کیرالہ کے دیگر پوائنٹس کے مقابلے میں زیادہ مہنگا کیوں ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں صاف طور پر کہا کہ ایک ہفتہ کے اندر اس تعلق سے فیصلہ لیا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔