3 سول طیاروں نے مبینہ طور پر صدر ٹرمپ کے مار-اے-لاگو ریزورٹ کے اوپر ایئر اسپیس کی خلاف ورزی کی تھی۔ ایف-16 فائٹر جیٹ نے فلیئرس تعینات کرکے طیاروں کو علاقے سے باہر نکال دیا۔


ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر یو این آئی
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی سیکوریٹی میں تساہلی کا ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے فلوریڈا واقع نو فلائنگ زون ریزورٹ کے اوپر 3 طیاروں کو اڑتا ہوا دیکھا گیا، جس کے بعد امریکی سیکوریٹی ایجنسیاں فوراً حرکت میں آ گئیں۔ یہ طیارے ٹرمپ کے ریزورٹ کے اوپر سے گزرے، اس کے بعد فوراً امریکی ایئرو اسپیس دفاعی کمان (این او آر اے ڈی) نے ایف-16 طیاروں کو وہاں بھیجا۔
‘ڈیلی میل’ کی رپورٹ کے مطابق ایف-16 فائٹر جیٹ نے فلیئرس تعینات کرکے 3 سویلین طیاروں کو علاقے سے باہر نکالا۔ ان 3 سول طیاروں نے مبینہ طور پر صدر ٹرمپ کے مار-اے-لاگو ریزورٹ کے اوپر ایئر اسپیس کی خلاف ورزی کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان طیاروں کی طرف سے ضابطوں کی خلاف ورزی صبح 11:05 بجے، دوپہر 12:10 بجے اور 12:50 بجے کی گئی۔ ابھی تک اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے کہ آخر یہ طیارے پام بیچ ایئر اسپیس پر کیوں اُڑے، امریکہ میں گزشتہ کچھ ہفتوں میں اس طرح کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔
مقامی ویب سائٹ ‘پام بیچ پوسٹ’ کے مطابق اس قانون کی ایک خلاف وزی ٹرمپ کے مار-اے-لاگو دورے کے دوران ہوئی تھی۔ ایک بار 15 فروری کو اور دوسری بار 17 فروری کو اس طرح کا واقعہ ہوا تھا۔ اس کے بعد 18 فروری کو بھی پام بیچ کے پاس ایک طیارہ اُڑان بھرتا ہوا پایا گیا۔ اب اس علاقے میں ایسے طیاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے جو آسمان میں ہی کسی ایئر کرافٹ کو تباہ کر سکتے ہیں اور اس کا زمین پر کوئی نقصان بھی نہیں ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق ایف-16 جیٹ نے جب غیر اختیار یافتہ طیاروں کو باہر نکال دیا تب ڈونالڈ ٹرمپ اپنے ریزورٹ پہنچے تھے۔ وہیں ٹرمپ نے کہا کہ 2022 میں جانچ کے دوران ایف بی آئی نے جو بھی دستاویز ان کے ریزورٹ سے اٹھائے تھے انہیں واپس کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن وہ ان دستاویز کو پریسیڈنٹ لائبریری میں رکھوا دیں گے۔ اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ جسٹس ڈپارٹمنٹ کے سارے کاغذات واپس کر دیئے ہیں۔ ایک بکس خفیہ دستاویز دیے گئے ہیں جو کہ جلد ہی عوامی کر دیے جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔